ڈی ای او کی غیراطمینان بخش کارروائی پر ضلع کلکٹر کی ہدایت، بہادرپورہ میں دو اسکولس مہربند

خانگی ناشرین کے نصابی کتب پڑھانے والے اسکولس کے خلاف کارروائی
حیدرآباد ۔ 11 جون (سیاست نیوز) اسکولوں میں سرکاری تعلیمی نصاب کو لازمی قرار دیئے جانے کے بعد بھی اسکولوں کی جانب سے خانگی ناشرین کی جانب سے شائع کردہ نصابی کتب پڑھائے جانے کے علاوہ اسکول میں فروخت کئے جانے کے خلاف محکمہ تعلیم کی جانب سے کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم بالخصوص حیدرآباد ضلع ایجوکیشنل آفیسر کی عدم اطمینان بخش کارکردگی پر برہم ضلع کلکٹر حیدرآباد نے ہر منڈل میں تیز رفتار کارروائی کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کررہے اسکولوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کروایا ہے۔ بہادر پورہ منڈل کے علاقہ شاہ علی بنڈہ میں موجود شہر کے دو معروف اداروں کے خلاف آج انچارج ڈپٹی ڈی ای او مسٹر آئی نہرو بابو نے کارروائی کرتے ہوئے دو اداروں میں جہاں خانگی ناشرین کی کتب فروخت کی جارہی تھی، انہیں مقفل کرتے ہوئے مہربند کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کے مرتکب اسکولوں کے خلاف کارروائی شکایت کی بنیاد پر کی جارہی ہے اور کسی بھی اسکول کے خلاف شکایت وصول ہونے پر محکمہ تعلیم خاموش تماشائی نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اولیائے طلبہ اسکول کے متعلق کسی بھی طرح کی تحریری شکایت یا پھر بذریعہ ایس ایم ایس شکایت روانہ کرسکتے ہیں۔ زبانی کی جانے والی شکایت کو اہمیت حاصل نہیں ہوتی کیونکہ عموماً شکایت واپس لینے کی صورت میں عہدیداروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بہادر پورہ منڈل میں موجود اسکولوں میں خانگی کتب خریدنے کیلئے دباؤ ڈال رہے اسکولوں کے خلاف اولیائے طلبہ راست ان سے ربط پیدا کرتے ہوئے شکایت روانہ کرسکتے ہیں۔ مسٹر آئی نہرو بابو نے کہا کہ اولیائے طلبہ اسکول کا نام و دیگر تفصیلات بذریعہ ایس ایم ایس 9502285821 پر روانہ کرسکتے ہیں۔ ایس ایم ایس روانہ کرنے والے اولیائے طلبہ کے پاس بھی بذریعہ ایس ایم ایس شکایت کی صورت میں ثبوت موجود رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند یوم کے دوران منڈل میں موجود دیگر اسکولوں کے خلاف موصولہ شکایات پر بھی بڑے پیمانے پر کارروائی کی جائے گی۔ آج جن اداروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، ان اداروں کے متعلق رپورٹ ضلع ایجوکیشنل آفیسر کو روانہ کی جائے گی اس کے بعد ہی کوئی قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔