ممبئی2اپریل (سیاست ڈاٹ کام )ممبئی کے قریب بھیونڈی میں ایک نوجوان کو اپنی 16سالہ پڑوسن کی آبروریزی کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا تھا لیکن بمبئی ہائی کورٹ نے متاثرہ کے بچے کی پیدائش کے بعد ڈی این اے ملزم سے الگ پائے جانے پر اسے ضمانت پررہا کرنے کا حکم دیا۔جسٹس ریوتی دیرے نے حکم دیا کہ وکاس مالی کو 15ہزار روپے کے ذاتی مچلکہ پر رہا کیا جائے ۔مالی کو تعزیرات ہند کی دفعہ 376کے تحت عصمت دری اور بچوں کے جنسی استحصال قانون (پوکسو) کے تحت گرفتار کیا تھا اور اسے اگر سزا ہوتی تو سات سال جیل میں رہنا پڑتا ۔ستمبر 2017میں فارنسک ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد اس بات کا پتہ چلا کہ ملزم بچے کا حیاتیاتی باپ نہیں ہے ،جبکہ وہ اس جرم کے سلسلے میں دوسال سے جیل میں قید ہے ۔تحقیقات کے بعد اس کے خلاف فردجرم عائد کی گئی ۔جج نے کہا کہ حال میں سامنے آئی صورتحال کے پیش نظر اسے ضمانت کا حق حاصل ہوتا ہے ۔مالی کو مارچ 2016میں گرفتار کیا گیا ،نابالغ لڑکی نے ملزم پر الزام عائد کیا کہ ملزم نے اس کا جنسی استحصال کیا ہے اور دعویٰ کیا کہ ملزم نے اس کے ساتھ پیار ومحبت کی باتیں کیں اور جسمانی تعلقات قائم کیے ۔لڑکی نے الزام لگایا کہ ملزم نے اسے یقین دلایا کہ وہ شادی کرے گا اور اس کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیا۔اس کے بعد ستمبر 2015میں دوبارہ جنسی تعلقات قائم کیا اورحمل ٹھہرگیا ،جبکہ جون 2016میں اس کے یہاں بچے کی پیدائش ہوئی ۔حالانکہ مالی نے دعویٰ کیا کہ اسے غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے ۔