نئی دہلی ۔ یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزارت تیل نے ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافہ کو روک دیا ہے اور وجہ بتاتی ہے کہ ایک سال قبل اس کو تیل کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ سے نہیں روکا گیا تھا۔ ڈیزل کی قیمت میں ماہانہ 50 پیسے فی لیٹر اضافہ کے غیر مقبول فیصلے سے انتخابات کے دوران عوام پر مرتبہ ہونے والے اثرات کو ملحوظ رکھتے ہوئے وزارت پٹرولیم نے سرکاری تیل ریفائنریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ رواں مہینے سے ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 50 پیسے کا اضافہ نہ کریں جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے
کہ اس ایندھن کی فی لیٹر فروخت پر ہونے والا خسارہ اب 6 روپئے سے بھی کم ہوگیا ہے۔ تیل کمپنیوں نے گزشتہ روز کہاکہ کیریت پاریکھ کے زیرقیادت ماہرین کی کمیٹی نے حکومت کو تجویز پیش کی تھی کہ فی لیٹر ڈیزل پر 6 روپئے کی سبسیڈی دی جائے۔ جس کے پیش نظر ڈیزل کی قیمت میں فی الحال مزید اضافہ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس مسئلہ کو الیکشن کمیشن سے رجوع کردیا گیا ہے۔ تاہم ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت نے پاریکھ کمیٹی کی سفارشات کو کبھی بھی قبول نہیں کیا تھا۔ علاوہ ازیں سبسیڈی میں تخفیف کیلئے ڈیزل کی قیمتوں میں وقفہ وقفہ سے معمولی اضافہ کیلئے جنوری 2013 ء میں کئے گئے کابینی کمیٹی کے فیصلہ میں کوئی حد مقرر نہیں کی گئی تھی۔ حکومت نے اپنے فیصلہ سے الیکشن کمیشن کو باخبر کردیا ہے کیونکہ اپریل اور مئی میں ہونے والے انتخابات ضابطہ اخلاق نافذ ہے۔