ممبئی ۔ 15 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت کو تیل کی اقل ترین قیمتوں کا لازماً فائدہ اٹھاتے ہوئے اندرون ایک سال ڈیزل کو سرکاری کنٹرول سے آزاد کردینا چاہئے ، گورنر آر بی آئی رگھورام راجن نے آج یہ بات کہی۔ برینٹ کا خام تیل جو ایشیائی اور ہندوستانی خریداروں کیلئے کسوٹی ہوتا ہے ، اس کی قیمت میں جون سے 14 فیصد کی گراوٹ آئی اور وہ 96.38 امریکی ڈالر فی بیارل ہوچکی ہے۔ اس کے ساتھ ہر ماہ 50 پیسے فی لیٹر کے اضافوں نے مل کر قوم کے سب سے زیادہ استعمال میں آنے والے ایندھن پر خساروں کو محض 8 پیسے فی لیٹرگھٹادیا ہے۔ راجن نے یہاں بینکنگ سمٹ کو بتایا کہ خام تیل کی کم تر قیمتیں ہم جیسے ملکوں کو خریداری میں مدد کر رہی ہیں۔ عام طور پر تیل کی کمتر قیمت کا مطلب کم تر سی اے ڈی ہوتا ہے، تیل پر رعایتیں کم ہوتی ہیں اور افراط ِ زر بھی کم تر رہتا ہے۔ ہمیں اس صورتحال کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ ڈیزل پر سبسیڈی کا مکمل طور پر خاتمہ ہوجائے۔ ہمیں اس موقع سے استفادہ کرتے ہوئے ڈیزل پر رعایتوں کو ممکنہ حد تک جلد از جلد ختم کردینا چاہئے‘‘۔ ڈیزل کی قیمتوں میں اگلی نظر ثانی اس ماہ کے اواخر مقرر ہے اور موجودہ رجحان کو دیکھتے ہوئے ڈیزل پر خسارہ بڑی حد تک ختم ہوجانے کی توقع ہے۔اپریل 2002 ء میں جب این ڈی اے برسر اقتدار تھا ، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں سرکاری کنٹرول سے آزاد کردی گئی تھیں۔