نئی دہلی 30 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) گذشتہ پانچ سال میں پہلی مرتبہ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے آثار ہیں۔ امکان ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر ایک روپیہ اور پٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 55 پیسے کی کمی ہوسکتی ہے ۔ تاہم اس تعلق سے قطعی فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی دورہ امریکہ سے واپسی کے بعد کیا جائیگا ۔ حالانکہ شیڈول کے مطابق پر پندرہ دن میں قیمتوں پر نظر ثانی آج کی جانی چاہئے تھی تاہم اس سلسلہ میں اعلان کو مودی کی کل شام دورہ امریکہ سے واپسی تک کیلئے روک دیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے امکانات عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں اور 16 ستمبر کو ڈیزل کی فروخت پر ہونے والے نقصانات ختم ہوگئے تھے اور سرکاری تیل کمپنیوں کو فی لیٹر 35 پیسے کا فائدہ ہو رہا تھا ۔ اب یہ فائدہ فی لیٹر ایک روپیہ تک پہونچ گیا ہے
اس کو دیکھتے ہوئے قیمتوں میں کمی کی جاسکتی ہے ۔ 16 ستمبر کے وقت ہی ان قیمتوں میں کمی آنی چاہئے تھی لیکن حکومت نے اس وقت کمی سے گریز کیا تھا تاہم اب امکان ہے کہ قیمتوں میں جاریہ ہفتے کٹوتی کی جائیگی ۔ صنعت اور حکومت کے ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ ذرائع نے کہا کہ سیاسی امور سے متعلق کابینی کمیٹی نے 17 جنوری 2013 کو تیل کمپنیوں کو اجازت دی تھی کہ وہ پر پندرہ دن میں فی لیٹر 40 – 50 پیسے اضافہ کریں تاکہ نقصانات کو ختم کیا جاسکے تاہم اس وقت نفع کے تعلق سے غور نہیں کیا گیا تھا ۔ کابینی کمیٹی نے سرکاری تیل کمپنیوں کو مسلسل خسارہ سے بچانے کیلئے یہ فیصلہ کیا تھا جنہیں اس وقت فی لیٹر ڈیزل کی فروخت پر بھاری نقصانات ہو رہے تھے ۔ سمجھا جارہا ہے کہ وزیر تیل مسٹر دھرمیندر پردھان نے اس صورتحال کے تعلق سے وزیر اعظم کو مکتوب روانہ کردیا ہے ۔ کل شام مودی کی واپسی کے بعد اس تعلق سے فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔