ڈگ وجئے سنگھ کا ذہنی توازن خراب ، گنگا جمنی تہذیب کو نقصان پہنچانے کا الزام

ٹی آر ایس حکومت میں بے قصور نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ بند ہوا ، جناب محمود علی کا ردعمل
حیدرآباد۔یکم مئی (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے تلنگانہ پولیس کے بارے میں کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ کے ریمارک پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈگ وجئے سنگھ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کے ذریعہ نہ صرف پولیس کے امیج کو متاثر کرنے کی کوشش کررہے ہیں بلکہ تلنگانہ کی گنگاجمنی تہذیب کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ ڈگ وجئے سنگھ کی جانب سے تلنگانہ پولیس پر دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس میں شمولیت کے لیے مسلم نوجوانوں کی حوصلہ افزائی اور بوگس سائٹ چلانے کے ریمارک کو بدبختانہ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ ڈگ وجئے سنگھ دراصل دماغی طور پر مریض ہوچکے ہیں اور اس طرح کے بیانات کی اجرائی ان کا معمول بن چکا ہے۔ ایک ناکام چیف منسٹر کی حیثیت سے ڈگ وجئے سنگھ کو کانگریس پارٹی نے بھی کنارے پر رکھ دیا ہے۔ گزشتہ دنوں انہیں کرناٹک اور گوا کے انچارج کی ذمہ داری سے سبکدوش کرتے ہوئے کانگریس نے ان کا حقیقی مقام بتادیا۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ڈگ وجئے سنگھ دماغی توازن کھو چکے ہیں اور تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کانگریس پارٹی کو چاہئے کہ ایسی شخصیت کو تلنگانہ کے انچارج کی حیثیت سے فوری تبدیل کردے تاکہ امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی سازش کامیاب نہ ہوسکے۔ محمد محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ پولیس انتہائی غیر جانبداری کے ساتھ امن و ضبط کی برقراری کے لیے اقدامات کررہی ہے۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل سے قبل مسلم نوجوانوں کو مختلف الزامات کے تحت ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری تھا۔ دیگر ریاستوں کی پولیس بھی تلنگانہ کے نوجوانوں کو گرفتار کرتی رہی لیکن چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو کے ذمہ داری سنبھالنے کے بعد تلنگانہ میں مسلم نوجوانوں کی ہراسانی کا سلسلہ بند ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے اقلیتوں سے وعدہ کیا تھا کہ بے جا الزامات کے تحت گرفتاریوں کو فوری بند کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں تلنگانہ پولیس نے ایک بھی بے قصور مسلم نوجوان کو بے جا الزامات کے تحت گرفتار نہیں کیا۔ حکومت کی پالیسی بھی یہی ہے کہ پولیس امن و ضبط کی برقراری کے لیے پولیس غیر جانبداری کا مظاہرہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ پولیس کی نہ صرف ملک بھر میں بلکہ ملک کے باہر بھی ستائش کی جارہی ہے۔ حال ہی میں متحدہ عرب امارات کے پولیس عہدیداروں نے تلنگانہ پولیس کی ستائش کی۔ محمد محمود علی نے کہا کہ پولیس پر بوگس ویب سائٹ چلانے کا الزام انتہائی بدبختانہ ہے اور ڈگ وجئے سنگھ کو فوری طور پر اپنے بیان سے دستبرداری اختیار کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تلنگانہ پولیس نے کامیاب حکمت عملی اختیار کی اور بعض ایسے نوجوانوں کو کونسلنگ کے ذریعہ راہ راست پر لانے میں کامیابی حاصل کی جو دہشت گرد تنظیموں کی طرف مائل ہورہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں پولیس کی جانب سے نوجوانوں کو سماجی برائیوں سے روکنے اور جرائم کی شرح کم کرنے کے لیے کئی اقدامات کئے گئے جس کی عوام کے ہر طبقے کی جانب سے ستائش کی جارہی ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ الزام عائد کرنے کے ساتھ ڈگ وجئے سنگھ کو ثبوت پیش کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے احمقانہ بیانات خود اس بات کا ثبوت ہیں کہ کانگریس اور اس کے قائدین ٹی آر ایس کی بڑھتی عوامی مقبولیت سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اعلی کمان اور تلنگانہ کے کانگریس قائدین کو ڈگ وجئے سنگھ کے بیان پر اپنے موقف کا اظہار کرنا چاہئے۔ محمود علی نے سونیا گاندھی اور راہول گاندھی سے مطالبہ کیا کہ ڈگ وجئے سنگھ کو پارٹی سے برطرف کردیں۔ کانگریس پارٹی پہلے ہی ملک میں کمزور ہوچکی ہے ایسے میں ڈگ وجئے سنگھ جیسے قائدین مزید نقصان کا سبب بن سکتے ہیں۔