ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کے تقررات کے بغیر اسکیمات پر عمل ناممکن

شادی مبارک کے تین ہزار درخواستیں منظوری کی منتظر ، اسٹاف کی قلت سے درخواستیں التواء کا شکار
حیدرآباد ۔ 2 ۔ نومبر (سیاست  نیوز) ریاست میں غریب اقلیتی لڑکیوں کی شادی کے موقع پر امداد سے متعلق شادی مبارک اسکیم پر شفافیت کے ساتھ عمل آوری کے لئے محکمہ اقلیتی بہبود کو اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔حیدرآباد اور رنگا ریڈی میں درخواستوں کی جانچ کے سلسلہ میں اسٹاف کی کمی کے باعث روزانہ زیر التواء درخواستوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ حکومت نے دو اقلیتی اداروں سے 10 ملازمین کو حیدرآباد و رنگا ریڈی میں شادی مبارک اسکیم سے منسلک کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی تک ملازمین کا الاٹمنٹ نہیں کیا گیا جس کے باعث حیدرآباد و رنگا ریڈی میں 3000 سے زائد درخواستیں زیر التواء ہیں۔ حیدرآباد میں 2285 اور رنگا ریڈی میں 918 درخواستیں منظوری کی منتظر ہیں۔ اردو اکیڈیمی اور حج کمیٹی سے 10 رکنی اسٹاف فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی پیشرفت نہیں کی گئی۔ سکریٹری اور ڈائرکٹر اقلیتی بہبود نے اسکیم پر شفافیت سے عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے حکمت عملی تیار کی ہے، تاکہ درمیانی افراد کے رول کو ختم کیا جاسکے۔ مختلف گوشوں سے شکایات موصول ہورہی ہیں کہ اضلاع کے مقابلہ حیدرآباد اور رنگا ریڈی میں کئی درمیانی افراد اس اسکیم سے رقم منظور کرانے کا لالچ دے کر بھاری رقومات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے تمام ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کو اس سلسلہ میں واضح ہدایات جاری کرنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ غریب خاندانوں کیلئے شروع کردہ اس اسکیم کو بے قاعدگیوں سے بچایا جاسکے۔ تلنگانہ کے 10 اضلاع میں 7  میں باقاعدہ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس موجود نہیں ہیں۔ جب تک مستقل آفیسرس کا تقرر نہیں کیا جاتا اس وقت تک اسکیمات پر موثر عمل آوری ممکن نہیں۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے اگزیکیٹیو ڈائرکٹرس کو 7 اضلاع میں ڈی ایم ڈبلیو آفیسر کی زائد ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ 2 اکتوبر 2014 ء کو اس اسکیم کا آغاز ہوا تھا اور ایک سال میں 22 ہزار سے زائد خاندانوں کو امداد جاری کی گئی ۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے اس اسکیم کے تحت مزید بجٹ جاری کرنے حکومت سے خواہش کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود کی یہ درخواست حکومت کے زیر غور ہے۔ اسکیم کے آغاز سے 31 مارچ 2015 ء تک 5414 درخواستوں کو منظوری دی گئی جبکہ جاریہ سال  مارچ سے 2 اکتوبر تک 16672 خاندانوں کو امداد جاری کی گئی۔ گزشتہ 6 ماہ میں جملہ 22738 درخواستیں داخل کی گئی تھی۔ 6 ماہ میں عادل آباد میں 1512 ، حیدرآباد 5314 ، کریم نگر 872  ، کھمم 482 ، محبویب نگر 1236، میدک 1500 ، نلگنڈہ 857 ، نظام آباد 1858 ء رنگا ریڈی 2346 اور ورنگل میں 695 درخواستوں کو منظوری دی گئی ۔