ڈرائیونگ کے وقت موبائیل پر بات چیت

قانون کو مزید سخت بنانے سپریم کورٹ کی ہدایت
نئی دہلی۔/22ستمبر، ( سیاست ڈاٹ کام )ایک سال قبل مرکزی حکومت کو یہ ہدایت دیئے جانے کے بعد کہ حالت نشہ میں گاڑی چلاتے ہوئے کسی شخص کو ہلاک کردینے پر قصور وار کو ایک سال کی سزائے قید دی جائے ۔ سپریم کورٹ نے کل مرکزی حکومت نے کہا کہ ڈرائیونگ کرتے وقت سل فون پر بات چیت کرتے ہوئے پکڑے جانے پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے۔ لاپرواہی سے ڈرائیونگ کے نتیجہ میں ایک شخص کی موت کے کیس پر سماعت کے دوران جسٹس دیپا مصرا اور جسٹس سی ناگپن پر مشتمل بنچ کو اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے مطلع کیا کہ ڈرائیونگ کے وقت موبائیل فون کے استعمال کے خطرہ سے نمٹنے میں قانون تعزیرات ہند کی دفعہ 184 کے تحت سزا کی گنجائش ناکافی سے اس قانونی دفعہ کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ موبائیل پر بات چیت کرنے والے ڈرائیوروں کے خلاف کیس درج کیا جاتا ہے لیکن بعض لوگ ڈرائیونگ کے وقت ہیڈ فون کا استعمال کرتے ہیں جس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوتے ہیںجبکہ دفعہ 184 میں یہ واضح ہے کہ خطرناک ڈرائیونگ کرتے ہوئے پہلی مرتبہ پکڑے جانے پر 6ماہ کی سزائے قید اور 1000 روپئے جرمانہ ، اور دوسری مرتبہ پکڑے جانے پر 2سال کی سزائے قید اور 2000 روپئے جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے اور یہ قانون قصورواروں کو سزا دینے کیلئے کافی ہے تاہم اٹارنی جنرل کے موقف کا نوٹ لیتے ہوئے سپریم کورٹ بنچ نے کہا کہ قانونی دفعات پر نظر ثانی کی ضرورت ہے تاکہ لاپرواہی سے گاڑی چلانے والوں کو سخت سزادی جاسکے۔ عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت کی تاریخ 8ڈسمبر مقرر کی ہے۔