حیدرآباد 21 جنوری (سیاست نیوز) ریاست میں عوامی خدمات کے لئے چلائی جانے والی متعدد گاڑیوں کے ڈرائیورس کے لئے لائسنس حاصل کرنے میں خواتین کی تعداد میں بتدریج اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ آر ٹی اے حکام کے بموجب سال 2012 ء کے اواخر تک تقریباً 4500 خواتین نے پیشہ وارانہ ڈرائیونگ لائسنس حاصل کئے ہیں۔ جبکہ سال گزشتہ اِس تعداد میں ایک ہزار سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کئے جانے کا امکان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پرائیوٹ ٹیکسیوں کے ڈرائیورس کے علاوہ گھروں میں ٹیکسی نمبر پلیٹ والی گاڑی رکھنے والی خواتین یہ لائسنس حاصل کررہی ہیں لیکن وہ ڈرائیونگ کے پیشہ سے مربوط نہیں ہوتیں۔ 31 مارچ کو 2012 ء تک کے اعداد و شمار کے مطابق ریاست آندھراپردیش میں عوامی خدمات کی گاڑیوں کو چلانے کا لائسنس رکھنے والے مرد ڈرائیورس کی تعداد 21 لاکھ 29 ہزار 604 ہے جبکہ 4285 خاتون ڈرائیورس نے یہ لائسنس حاصل کیا ہے۔ اِس طرح ریاست میں جملہ 21 لاکھ 33 ہزار 889 پیشہ وارانہ ڈرائیورس موجود ہیں۔ اِس جملہ تعداد میں ختم مارچ تک مزید اضافہ ریکارڈ کیا جاسکتا ہے۔ غیر پیشہ وارانہ ڈرائیونگ لائسنس کے حامل مردوں کی تعداد 97 لاکھ 76 ہزار 997 ہے جبکہ ایک لاکھ 83 ہزار 34 خواتین غیر پیشہ وارانہ ڈرائیونگ لائسنس رکھتی ہیں۔ آندھراپردیش میں جملہ 99 لاکھ 60 ہزار 31 غیر پیشہ وارانہ لائسنس موجود ہیں۔
پیشہ وارانہ اور غیر پیشہ وارانہ لائسنس کے حامل افراد کی تعداد جملہ ایک کروڑ 20 لاکھ 93 ہزار 920 تک پہونچ چکی ہے جن میں ایک کروڑ 19 لاکھ 6601 مرد ہیں اور ایک لاکھ 87 ہزار 319 خواتین لائسنس رکھتی ہیں۔ آر ٹی اے حکام کے بموجب ریاست میں لائسنسوں کی تعداد سے کافی زیادہ گاڑیاں موجود ہیں جس سے اِس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بغیر لائسنس ڈرائیونگ کرنے والوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے لیکن آر ٹی اے حکام کا دعویٰ ہے کہ سال 2013 ء کے اعداد و شمار آنے کے بعد موقف میں نمایاں تبدیلی ریکارڈ کی جاسکتی ہے۔ چونکہ سال گزشتہ لائسنس کی اجرائی میں پیدا کی گئی آسانیوں سے کئی لوگوں نے لائسنس حاصل کیا ہے اور ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں لوگوں کو درپیش مسائل کو دور کرنے کے لئے آر ٹی اے حکام اپنے طور پر بھی کوشاں ہیں۔ آر ٹی اے کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات کے بموجب لائسنس کے حصول میں جو دشواریاں ہوا کرتی تھیں اُنھیں ختم کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ ہر شہری جو گاڑی رکھتا ہو اور چلانا جانتا ہو اُسے لائسنس جاری کیا جاسکے۔