ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیر میں بلس تاخیر

حیدرآباد۔/5 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) حکومت نے گریٹر کے حدود میں 8,600 کروڑ کی لاگت سے ایک لاکھ ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر کرنے کا نشانہ مقرر کیا تھا جس کے تحت 109 مقامات پر 93 ہزار مکانات کی تعمیر کا آغاز بھی کیا گیاتاہم تعمیراتی ادارے آگے نہ آنے کے باوجود تاخیر سے شروع کردہ پراجکٹ چند دن کے اندر ہی زور پکڑ گیا۔ اس سے قبل ماہانہ 100۔150 کروڑ اور گزشتہ دو ماہ سے 250۔ 300 کروڑ کے بلس ادا کئے گئے مگر درکار بلس میں کمی کی وجہ سے کاموں میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ عام طور پر مکانات کی تعمیر کیلئے مزدوروں، تعمیراتی اشیاء اور مشنری کے حصول میں وقت درکار ہوتا ہے اگر یہ تمام ذرائع بیک وقت دستیاب ہوتے ہیں تو کام تیزی کے ساتھ انجام پاسکتے ہیں۔ گریٹر کے حدود میں تعمیر کئے جانے والے ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیر کیلئے ہاوزنگ کارپوریٹس کی جانب سے بلدیہ کو بجٹ جاری کیا جاتا ہے اور تاحال 1500 کروڑ روپئے جاری کئے گئے ہیں اور امین پور، گاجولا رامم میں400 مکانات کی تعمیر مکمل کی گئی ہے۔ جبکہ سید صاحب کے باڑے میں تعمیر آخری مراحل تک پہنچ گئی ہے۔ اور دیگر مقامات پر تعمیراتی کام مختلف مراحل میں ہیں۔ علاوہ ازیں کلور میں زیر تعمیر 16 ہزار مکانات میں 6 ہزار مکانات کی سلاب تک ہی محدود ہے تو مابقی مکانات کیلئے پلرس کی تعمیر جاری ہے جبکہ دیگر مقامات کے تعمیراتی کاموں میں بھی تیزی لائی جارہی ہے، گزشتہ ہفتہ میں2.5 کروڑ کے بلس ادا شدنی تھے تو بلدیہ نے 300کروڑ جاری کرنے کی درخواست دی ہے اور 120 کروڑ کے بلس کی ادائیگی کرنے پر جملہ رقم تعمیراتی اداروں کو ادا کردی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ مزید 95 کروڑ کے بقایا جات ہیں –
اور اس ہفتہ مزید 100 کروڑ کے بلس کی ادائیگی کی امید ہے۔ جاری کئے جانے والے بجٹ کے اخراجات سے متعلق فی الفور ہاؤزنگ کارپوریشن کو تفصیلات روانہ کردی جارہی ہیں اور ساتھ ہی بلدیہ کی جانب سے واجب الادا بلس کے ساتھ ساتھ مستقبل کے کاموں کو مدنظر رکھتے ہوئے 400-300 کروڑ روپئے جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔ جبکہ ہاوزنگ کارپوریشن نے ہڈکو کے فنڈز کے حصول کی کوشش کے ساتھ ساتھ تاخیر ہونے کے خدشات کے تحت ریونیو ڈپارٹمنٹ سے بجٹ جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔