ڈاکٹر ٹی راجیا کی برطرفی کے بعد دوسرے وزرا چوکس

سیکریٹریٹ میں وزرا کے چیمبرس میں پیروی کرنے والے قائدین کی تعداد میں کمی
حیدرآباد 27 جنوری (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر اور وزیر صحت کی حیثیت سے ڈاکٹر ٹی راجیا کی کابینہ سے برطرفی نے تلنگانہ کابینہ کے دیگر وزراء کو چوکس کردیا ہے ۔ چیف منسٹر نے محکمہ صحت میں مبینہ بے قاعدگیوں کے الزامات کے تحت ڈاکٹر راجیا کو اچانک کابینہ سے برطرف کردیا تھا ۔ ڈاکٹر راجیا کی برطرفی کا اثر صاف طور پر تلنگانہ سکریٹریٹ اور وزراء و اعلی عہدیداروں کے چیمبرس پر دکھائی دے رہا ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے راجیا کی برطرفی کے بعد آج سکریٹریٹ میں کام کا پہلا دن تھا۔ تلنگانہ کے دیگر وزراء آج عہدیداروں کے ساتھ مصروف دیکھے گئے ۔ وہ اپنے اپنے محکمہ جات کی کارکردگی کے بارے میںجائزہ اجلاس میں مصروف تھے ۔ وزراء کے چیمبرس میں ڈاکٹر راجیا کی برطرفی اہم موضوع بحث تھی ۔ دلچسپ بات یہ دیکھی گئی کہ وزراء اور اعلی عہدیداروں کے چیمبرس میں سیاسی قائدین کی تعداد کافی کم تھی جو عام طور پر کسی نہ کسی پیروی یا سفارش کے طور پر موجود رہتے ۔ کئی وزراء کے سکریٹریز نے بتایا کہ پیروی کرنے والوں میں خوف کا ماحول ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق تلنگانہ کابینہ کے بیشتر وزراء آج صبح سے ہی سرکاری کام کاج میں کچھ زیادہ ہی مصروف ہوگئے اور انہوں نے چیف منسٹر کے دفتر کو آج کی کارکردگی کی رپورٹ روانہ کی ۔ اس کے علاوہ میڈیا کو بھی وزراء نے اپنی کارکردگی سے واقف کرایا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ایسے وزراء جن کی کارکردگی سے چیف منسٹر مطمئن نہیں وہ ڈاکٹر راجیا کی برطرفی کے بعد کافی پریشان ہیں۔ وہ چیف منسٹر اور ان کے فرزند اور بھانجے کی تائید حاصل کرنے کیلئے اپنی کارکردگی بہتر بنانے میں مصروف ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ 6 ماہ کی تکمیل کے بعد چیف منسٹر نے اشارہ دیا تھا کہ وہ غیر کارکرد وزراء کو علحدہ کرسکتے ہیں۔ چیف منسٹر نے ڈاکٹر راجیا کی برطرفی کا اچانک جو فیصلہ لیا اس کی توقع کسی کو نہیں تھی ۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت کے ایک سال کی تکمیل پر چندرا شیکھر راو کابینہ میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کرسکتے ہیں ۔ سکریٹریٹ میںآج وزراء کی غیر معمولی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوا جیسے حیدرآباد کا ایک مہاورہ ہے : ’’اگلا گِرا پچھلا ہوشیار ‘‘۔