ڈاکٹر ٹی راجیا ڈپٹی چیف منسٹر کی برطرفی غیر منصفانہ

پسماندہ طبقات کے ساتھ ناانصافی، راؤنڈ ٹیبل کانفرنس، مختلف تنظیمی قائدین کا خطاب
حیدرآباد ۔ یکم فروری (سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ ڈاکٹر ٹی راجیا کی عہدہ سے برطرفی کے سلسلہ میں آج احاطہ پریس کلب سوماجی گوڑہ میں زیرنگرانی کنوینر بی این رتنا ایک ’’راؤنڈ ٹیبل کانفرنس‘‘ منعقد ہوئی جس میں مختلف مذہبی تنظیموں، عوامی تنظیموں، سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ذی اثر اہم شخصیتوں اور سیاسی قائدین نے شرکت کی۔ جن میں صدر ریپبلک پارٹی آف انڈیا مسٹر بوجاتارکم چیرمین بی سی یونائیٹیڈ فورم مسٹر پی راما کرشنا، صدر ایس ٹی ریرپولا سنگھم مسٹر ای پربھاکر، صدر ایس ٹی پوراٹا سمیتی مسٹر بی نائک، صدر تلنگانہ مالا مہاناڈو مسٹر جی چینیا، جے اے سی قائد ڈاکٹر گالی ونود کمار، سابق چیرمین ایس سی کارپوریشن مسٹر آر ڈی ویلسن، صدر اے پی مالا مہاناڈو منسٹر ایم وینکٹ راؤ، صدر دلت مسلم ایس سی ریزرویشن فورم ستار ، سابق صدر مادیگا اپوکولا سنگھم تلنگانہ مسٹر پی رویندر، جے اے سی قائدین پروفیسر چکرادھر راؤ، پروفیسر چندر ونائک شامل ہیں نے مخاطب کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی جانب سے ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ ڈاکٹر ٹی راجیا کی برطرفی پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر کے اقدام کو غیر منصفانہ اور غیر درست عمل قرار دیا۔ ان قائدین نے چیف منسٹر تلنگانہ پر الزام عائد کیاکہ وہ نہ صرف ڈاکٹر راجیا کو برطرف کیا بلکہ انھوں نے تلنگانہ کے تمام کمزور اور پسماندہ طبقات کے ساتھ ناانصافی بھی کی ہے۔