ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی میں غیر مقامی افراد کے تقررات

حکومت سے رقمی منظوری کے باوجود تعمیراتی کام کا عدم آغاز ، ایم ایل سی کا اظہار تشویش
کرنول ۔ 30 ۔ اگست : ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) : رکن قانون ساز کونسل اے پی نرسمہا ریڈی نے آج اپنے دورہ کرنول کے موقع پر ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی ، عثمانیہ کالج ، اسلامیہ عربی ڈگری کالج ، عمر عربک ہائی اسکول کا معائنہ کیا اور مسائل سے آگاہی حاصل کی۔ اس مناسبت سے انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی کے لیے حکومت نے 144 ایکڑ اراضی فراہم کرتے ہوئے یونیورسٹی میں تعلیم کے آغاز کے لیے 20 جائیدادوں پر بھرتیوں کی منظوری کے علاوہ 12 کروڑ روپئے تعمیرات کے لیے منظور کئے گئے تھے مگر افسوس کہ اب تک کے ان اقدامات کو روبہ عمل نہیں لایا گیا ۔ اس موقع پر رائلسیما یوتھ فاونڈیشن کے صدر جناب سید شعیب الدین قادری نے رکن کونسل کو یادداشت پیش کیا اور بتایا کہ ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی شہر کرنول میں قائم ہونے کے باوجود مقامی اہل افراد کو نظر انداز کرتے ہوئے دیگر ریاستوں کے وظیفہ یاب پروفیسرس کا تقرر عمل میں لایا جارہا ہے جب کہ مقامی طور پر قابل نوجوان بے روزگار افراد کی شہر میں کوئی کمی نہیں ہے ۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی ہی ایک ایسا ادارہ ہے جہاں پر اڈوائزر کے نام پر غیر مقامی وظیفہ یاب افراد کا تقرر کیا جارہا ہے ۔ جب کہ اردو یونیورسٹی کے تمام سائن بورڈس پر اردو کو نظر انداز کیا گیا ہے جو کہ تکلیف کی بات ہے ۔ اردو یونیورسٹی میں اردو سے متعلق اشتہارات اردو اخبارات کو سراسر نظر انداز کرتے ہوئے تلگو اخبارات کو جاری کئے جارہے ہیں ۔ رکن قانون ساز کونسل نے تمام مسائل کو بغور سننے کے بعد اس بات کا تیقن دیا کہ وزیراعلی چندرا بابو نائیڈو سے اس ضمن میں نمائندگی کرتے ہوئے تمام مسائل کو حل کیا جائے گا ۔ ایم ایل سی نرسمہا ریڈی کے اردو اداروں کے دورہ پر پرنسپل اسلامیہ عربی ڈگری کالج خواہ معین الدین نے شکریہ ادا کیا اور ایم ایل سی کے ہمراہ ایس ٹی یو میناریٹی لیڈرس ، شنکر مورتی کے علاوہ سید مدثر احمد شریک رہے ۔۔