تلنگانہ قانون ساز کونسل میں خراج عقیدت کی پیشکشی ، قرار داد منظور
حیدرآباد ۔ 23 ستمبر ۔ ( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل نے آج سابق صدرجمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اُن کی خدمات کو ملک کے لئے قابل رشک قرار دیا۔ تلنگانہ قانون ساز کونسل نے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی موت پر دو منٹ کی خاموشی منائی اور اجلاس میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان نے ڈاکٹر کلام کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ قانون ساز کونسل کے اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی آج مسٹر کڈیم سری ہری ڈپٹی چیف منسٹر کے علاوہ ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی نے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی موت پر تعزیتی قرارداد پیش کی جسے متفقہ طورپر صدرنشین قانون ساز کونسل نے قبول کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی خدمات بالخصوص بحیثیت سائنسداں ، ٹیچر اور صدرجمہوریہ ہند کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس عظیم شخصیت نے ملک کو اپنی زندگی کے ذریعہ ایک درس دیا ہے ۔ جناب محمد محمود علی نے اس موقع پر اپنے تعزیتی کلمات کے دوران کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی خدمات ملک کیلئے مشعل راہ ہیں ۔ مسٹر کڈیم سری ہری نے بھی اُن کی زندگی کے مختلف گوشوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کلام نے اپنے عمل کے ذریعہ ملک کو پیغام دیا ہے ۔
جناب محمد علی شبیر قائد اپوزیشن قانون ساز کونسل نے تعزیتی قرارداد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے سادگی کے ساتھ زندگی گذارتے ہوئے نوجوان نسل کو جو پیغام دیا ہے وہ قابل فخر ہے ۔ علاوہ ازیں انھوں نے اپنی تحقیق کے ذریعہ جو ملک کی خدمت کی ہے وہ ناقابل فراموش ہے ۔ جناب محمد علی شبیر نے بتایا کہ جس وقت کانگریس کو اقتدار حاصل تھا اُس وقت ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام صدرجمہوریہ ہند تھے اور انھوں نے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ بی جے پی رکن قانون ساز کونسل مسٹر بی رامچندر راؤ نے تعزیتی قرارداد پر رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کلام نے ملک کے دفاعی نظام کو مضبوط کرنے کے علاوہ سادگی کے ساتھ زندگی بسر کرنے کا درس عملی طورپر دیا ہے ۔ انھوں نے ڈاکٹر کلام سے اپنے شخصی تعلقات کا بھی تذکرہ کیا ۔ قانون ساز کونسل میں موجود کانگریس ارکان پی سدھاکر ریڈی ، ایم ایس پربھاکر کے علاوہ ٹی آر ایس اراکین قانون ساز کونسل جے کرشنا راؤ ، کے پربھاکر اور مجلسی ارکان قانون ساز کونسل نے بھی ڈاکٹر کلام کی زندگی کے مختلف گوشوں پرروشنی ڈالی اور اُن کی خدمات کو خراج پیش کرتے ہوئے نوجوانوں کیلئے اُن کی زندگی کو مشعل راہ قرار دیا۔