مختلف موضوعات سے متعلق جملہ22رپورٹس تیار کرنے کا منصوبہ
حیدرآباد 6 ستمبر(سیاست نیوز)تلنگانہ حکومت جامع گھریلو سروے کے ذریعہ حاصل کردہ تفصیلات کاڈاٹا آن لائن اندراج کے بعد مستقبل کی حکمت عملی کو قطعیت دے رہی ہے ۔ اب حکومت ایک ڈاٹابیس کی تیاری کے بعد سروے کی تفصیلات کی بنیا دپر رپورٹس تیار کرنے میں مصروف نظرآرہی ہے۔ ریاست بھر میں ایک ہی روزجامع گھریلو سروے کرانے والی تلنگانہ حکومت مستقبل کی حکمت عملی کو قطیعت دینے کے لئے جنگی خطوط پر اقدامات کررہی ہے ۔جس کے تحت سروے کے اندراج کا کام تیزی سے جاری ہے ۔ کریم نگر اور نلگنڈہ میں آن لائن تفصیلات کا اندراج کا کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ کھمم اور محبوب نگر اضلاع میں جلدہی اندراج کا کام مکمل ہوجائے گا ۔ اور باقی اضلاع میں بھی اندراج کا کام آخری مرحلے میں داخل ہوگیاہے۔حیدرآباد اور میدک اضلاع میں ڈاٹا بیس کی تیاری میں وقت لگ سکتاہے۔حکام کے مطابق تمام اضلاع میں اب تک 73لاکھ خاندانوں کی تفصیلات کا اندراج کا کام مکمل کرلیاگیا ہے۔ کریم نگر میں 12لاکھ 55ہزار، عادل آباد میں 7لاکھ36ہزار، نظام آباد میں 6لاکھ98ہزار ، میدک میں 3لاکھ85 ہزار ، ورنگل میں 8لاکھ 25ہزار،محبوب نگر میں 7لاکھ 61ہزار، رنگاریڈی میں7لاکھ 25ہزار ،نلگنڈہ میں 10 لاکھ 56،کھمم میں 7لاکھ 71ہزاراورگریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن حددو میں 1لاکھ68ہزار خاندانوں کے تفصیلات کے اندراج کاکام مکمل ہوا ہے وہیں دوسری طرف سروے کے تحت حاصل کردہ تمام تفصیلات کے ذریعہ مختلف رپورٹس تیار کرنے کے لئے حکام خصوصی اقدامات کررہے ہیں ۔حال ہی میں حیدرآباد کے آندھراپردیش اکیڈیمی آف رولر ڈیولپمنٹ میں منعقدہ ورک شاپ میں حاصل رائے مشوروں کے مطابق الگ الگ رپورٹس تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ حکام کاسٹ ، سب کاسٹ ، آدھار کارڈ ، آبادی کے تفصیلات ، معذورین ،مویشی ، زمینات ، پنشن ،سرکاری وغیر سرکاری ملازمین اور مکانات جیسے مختلف موضوعات سے متعلق کل 22رپورٹس تیار کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں ۔ حکا م کا کہناہے کہ پہلے ایک گاؤں کا انتخاب کرکے سروے کے تفصیلات اور علاقائی صورتحال کا تقابل کرینگے ۔ اس تجربے کی بنیادپر پوری ریاست میں اختیار کی جانے والی حکمت عملی کو قطعیت دینگے ۔ حاصل کردہ تفصیلات کی بنیاد پر متعلقہ خاندانوں کی گھریلو ومعاشی صورتحال کے بنیادپر ترقیاتی اور فلاحی اسکیموں کے لئے حقیقی استفادہ کنندگان کی نشاندہی کی کاروائی کا آغاز کرینگے ۔تلنگانہ حکومت اب نئے راشن کارڈ جاری کرنے اور دیگرنئے اسکیمات شروع کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔اس سروے کے ذریعہ بے گھر عوام کی تعداد معلوم کرنے کی کوششیں کی گئیں ۔حکومت نے سروے کے ذریعہ ایس سی، ایس ٹی ،بی سی ، اور دیگرطبقات کی موجودہ آبادی کا پتہ لگانے کی بھی کوشش کی ہے ۔اسی لیے امید ظاہرکی جارہی ہے کہ مستحق پسماندہ مسلم خاندانوں کی نشاندہی کوبھی یقینی بنایاگیاہے۔ تلنگانہ حکومت ریاست میں سروے کی بنیادپرمسلمانوں کو ریزوریشن فراہم کرنے راہ ہموارکرنے پرغورکررہی ہے۔۔ تلنگانہ حکومت درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات کی موجودہ آبادی کا جائزہ لینے کے بعد پسماندہ طبقات کے مختلف زمروں میں مستحق دلت اور مسلمانوں کے طبقات کو شامل کرنے پر غور کررہی ہے تاکہ پسماندہ اور غریب عوام کی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس کے علاوہ تلنگانہ حکومت نے جلدہی نئے راشن کاڈرس جاری کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ تلنگانہ حکومت ستمبریا اکتوبرکے مہینے میں نئے راشن کارڈ جاری کرسکتی ہے۔کے سی آر حکومت تلنگانہ میں نئے راشن کارڈس کی اجرائی کے لیے پہلے ہی نوٹیفیکیشن جاری کرچکی ہے۔