چیٹی ناڈ گروپ کے دفاتر پر انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے دھاوے

چینائی۔/11جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے آج دوسرے دن بھی تین ریاستوں میں واقع مشہور چیٹی ناڈ گروپ آف کمپنیز کے دفاتر پر دھاوے جاری رکھے۔ دریں اثناء گروپ کے صدرنشین ایم اے ایم راما سوامی کی شکایت پر پولیس نے ان کے عاق کردہ لے پالک فرزند ایم اے ایم آر متیا جن کا اصل نام ایاپن ہے قانون تعزیرات ہند کے مختلف دفعات بشمول ڈرانے دھمکانے کے تحت کیس درج کرلیا ہے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ انکم ٹیکس عہدیداروں نے تاملناڈو میں واقع گروپ کے 30دفاتراور ممبئی اور حیدرآباد میں واقع دو دفاتر پر کل سے دھاوے شروع کئے ہیں جبکہ راما سوامی نے 9جون کو یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے فرزند سے ترک تعلق کرتے ہیں جسے 1996ء میں گود لیا تھا۔ حالیہ ایک پریس کانفرنس میں راما سوامی نے الزام عائد کیا تھا کہ متھیا نے سرویس ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے بقایا جات کی بھاری رقم کا غبن کرلیا ہے۔ راما سوامی نے بتایا کہ سرویس ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے متیا کو فی الفور 252کروڑ روپئے ادا کرنے کی ہدایت دی ہے۔ صدر نشین چیٹی ناڈ گروپ نے بتایا کہ انہوں نے ایک وصیت نامہ تحریر کردیا ہے کہ ان کی موت کے بعد تمام اثاثہ جات نئے تشکیل شدہ ٹرسٹ ڈاکٹر ایم اے ایم راما سوامی چیٹارآف چیٹی ناڈ چیریٹبل ٹرسٹ کے حوالہ کردیا جائے۔ 84سالہ اہل خیر شخصیت اور سابق رکن راجیہ سبھا نے بتایا کہ ان کے تمام اثاثہ جات متیا یا پھر ان کی موت کے بعد کسی اور دعویدار کو حوالے نہیں کرنا چاہیئے اور متیا کو ان کی آخری رسومات انجام دینے کی اجازت نہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اسے ( میتا )عاق کردیا ہے اور اسے میرا بیٹا کہنے کی ضرورت نہیں ۔ اس گروپ کے تحت سمنٹ فیکٹری، ہوٹلس اور تعلیمی ادارے چلائے جاتے ہیں اور خاندانی مخاصمت اسوقت منظر عام پر آگئی جب راما سوامی کو چٹی ناڈ سمنٹ کارپوریشن کے سالانہ اجلاس عام میں ڈائرکٹر کے عہدہ پر منتخب نہیں کیا گیا۔