چیونٹی ہائی مینوپیٹرا (Hymenoptra)خاندان سے تعلق رکھتی ہے ۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ان کی تقریباً دو ہزار قسمیں دنیا میں موجود ہیں ۔ چیونٹیاں دنیا کے سبھی حصوں میں پائی جاتی ہیں ۔ ان کی کئی قسمیں ہوتی ہیں جیسے کالی اور سرخ چیونٹی وغیرہ وغیرہ ۔ چیونٹیاں سوشل اینیمل کے نام سے جانی جاتی ہیں ۔ یہ گروہوں میں رہتی ہیں ۔ مل جل کر کام کرتی ہیں ۔ ایک دوسرے کے کام میں ہاتھ بٹاتی ہیں ۔
عام طور پر ایک چیونٹیوں کی کالونی میں تین طرح کے کام کرنے کیلئے الگ الگ چیونٹیوں کے گروہ رہتے ہیں جیسے اعلیٰ درجے کی انجنیئر فوجی چیونٹیاں ‘ محنت کش چیونٹیاں اور رانی چیونٹی ۔ رانی چیونٹی کا کام انڈے دینا اور حکم چلانا ہے ۔ فوجی چیونٹیوں کا کام رانی ‘ انڈوں اور بلوں کی حفاظت کرنا ہے ۔ انجنیئر چیونٹیوں کا کام اپنے بلوں کو اچھی طرح سے بنانا تاکہ ان میںپانی اور دشمن نہ آسکیں ۔ اس طرح سبھی قسم کی چیونٹیوں کو الگ الگ کام تقسیم ہوتا ہے جن کو یہ بخوبی انجام دیتی ہیں ۔ چیونٹیوں کے چھتے یا بل میں لاکھوں کی تعداد میں چیونٹیاں ہوتی ہیں ۔ کبھی کبھی ہم دیکھتے ہیں کہ ایک چیونٹی دوسری چیونٹی سے منہ ملاکر تبادلہ خیال کررہی ہے اور پھر اپنے راستہ پر روانہ ہوجاتی ہے ۔ یہ ان کی خبر دینے کا طریقہ ہوتا ہے ۔ اس طرح کوئی بھی خبر ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچ جاتی ہے ۔ چیونٹی بہت محنت کش کیڑا ہوتا ہے ۔ یہ اپنے وزن سے پچاس گنا بھاری چیز کو دھکیل کر ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاتی ہے ۔ اگر کوئی ان کے راستے میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے تو یہ اس کو تباہ کردیتی ہیں ۔ چیونٹی کی چال بہت تیز رفتار ہے‘ کہا جاتا ہے کہ ایک دن میں تقریباً 300 میٹر کی دوری طئے کرلیتی ہے ۔ رانی چیونٹی ایک ہفتہ میں تقریباً تین ہزار انڈے دیتی ہے ۔ ان انڈوں سے لاروا نکلتا ہے او راس طرح تبدیل ہوتے ہوتے بالغ چیونٹیاں بن جاتی ہیں ۔ اسطرح ان کا خاندان بہت تیزی سے بڑھتا ہے ۔ چیونٹیاں سلائی کرنے میں بھی ماہر ہوتی ہیں ۔ پتیوں کو کچھ اس طرح جوڑتی ہیں کہ ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے کسی نے ان کو سی دیا ہو ۔ مختصر طور پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ چیونٹیاں ہر کام قرینے سے کرتی ہیں ۔ کیونکہ یہ اپنے کام میں ماہر ہوتی ہیں ۔ یہ بلاوجہ کسی کو پریشان نہیں کرتی ہیں لیکن اگر کوئی ان کو پریشان کرتا ہے تو یہ بہت زور سے کاٹتی ہیں ۔