بیجنگ ۔ 13 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی شہر کراچی میں 1,100 میگاواٹ صلاحیتی دو نیوکلیئر ری ایکٹرس کی تعمیر کیلئے چین کے متنازعہ منصوبہ پر ہندوستان اور امریکہ کی تنقید کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے ایک چینی ماہر نے کہا کہ چین ۔ پاکستان تعاون میں رخنہ اندازی کے مقصد سے اس قسم کی تشویش ظاہر کی جارہی ہے۔ سچوان یونیورسٹی کے پاکستان مطالعاتی مرکز کے ایگزیکیٹیو ڈائرکٹر چن ژیڈانگ نے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمس میں شائع شدہ اپنے مضمون میں لکھا ہیکہ ’’یہ تعاون پاکستان میں توانائی کی شدید قلت دور کرے گا اور چین و پاکستان کے درمیان حکمت عملی کی باہمی ساجھیداری کو مزید مستحکم بنائے گا‘‘۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ’’ایسی تشویش بیجنگ اور اسلام آباد کے درمیان نیوکلیئر تعاون میں رخنہ اندازی کی کوشش کے سوائے اور کچھ نہیں ہیں۔
اگر کچھ لوگ اس بات پر پریشان ہیں کہ اس قسم کا تعاون فوجی مقاصد کیلئے استعمال ہوسکتا ہے تو امریکہ اور ہند کے درمیان تعاون سے بھی ایسی تشویش پیدا ہوسکتی ہے‘‘۔ پاکستان میں بڑے نیوکلیئر پراجکٹ کیلئے چین 6.5 ارب امریکی ڈالر کا قرض فراہم کرے گا اور وہ اس قرض پر پہلے ہی 250,000 انشورنس پریمیم معاف کرچکا ہے۔ چینی قومی نیوکلیئر کارپوریشن نے پاکستان میں تعمیر کئے جانے والے ان دو پراجکٹوں کو مالیہ فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ ہر ایک پراجکٹ میں 1,100 میگاواٹ توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت ہوگی جو پاکستان میں فی الحال کارکرد تمام ری ایکٹرس میں پیدا ہونے والی مجموعی برقی پیداوار سے کہیں زیادہ ہے۔