نئی دہلی 3 اگست (یو این آئی) ڈوکلم معاملے پر چین کے جارحانہ رخ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ حکومت قومی مفاد سے سمجھوتہ کئے بغیر بات چیت کے ذریعے اس تعطل کو دور کرے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو یہ بتانا چاہیے کہ ان کی چین کے صدر سے کیا بات چیت ہوئی ہے ۔راجیہ سبھا میں کانگریس کے نائب لیڈر آنند شرما نے ‘ہندستان کی خارجہ پالیسی اور اسٹریٹجک شراکت داروں کے ساتھ تال میل’ موضوع پر ایوان میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ وزیر اعظم پوری دنیا کے ممالک سے بات چیت کرتے گھوم رہے ہیں لیکن پڑوسی ممالک کے ساتھ کشیدگی پر خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ جب تک ہم پڑوس کو نہیں سنبھالیں گے تب تک ہندستان علاقائی یا بین الاقوامی سطح پر مثبت کردار ادا نہیں کر سکتا۔مسٹر شرما نے کہا کہ چین پاکستان اور دیگر پڑوسی ممالک میں مسلسل اپنی دوستی بڑھا رہا ہے ۔گزشتہ چند دنوں کی سرگرمیوں سے چین کے ساتھ ہندستان کی مختلف حکومتوں کے ذریعہ بنایا گیا سلسلہ ٹوٹ گیا ہے اور تعلقات خراب ہو گئے ہیں۔
ایس بی آئی شرح سود میں کمی، راجیہ سبھا میں تذکرہ
نئی دہلی، 3 اگست (سیاست ڈاٹ کام ) اپوزیشن نے آج راجیہ سبھا میں سرکاری سیکٹر کے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی طرف سے ایک کروڑ روپے سے کم جمع رقم پر سود کی شرح چار فیصد سے کم کرکے 3.5 فیصد کرنے کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ اسے عام آدمی کے مفادات کو نقصان ھوگا ۔ وقفہ صفر کے دوران ترنمول کانگریس کے ڈیریک او برائن نے کہا کہ اسٹیٹ بینک سمیت تمام سرکاری بینکوں اور بچت اسکیموں میں سود کی شرح کم کر دی گئی ہے ۔ نوٹ کی منسوخی کے بعد لوگوں کی اقتصادی حالت خراب ہو رہی ہے اور حکومت کے فیصلے سے پنشن یافتگان کو اور بزرگ شہریوں کے مفادات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔