چین میں 2,000 ایغور مسلمانوں کا قتل عام

بیجنگ ۔ 7 اگست (سیاست ڈاٹ کام) چین کے خودمختار علاقہ ژنجیانگ کے یارکند میں سکیورٹی فورسیس کے حملوں کے نتیجہ میں تقریباً 2,000 ایغور مسلمان ہلاک ہوئے ہیں۔ جلاوطن ایغور لیڈر رابعہ قدیر نے ’’ریڈیو فری ایشیا‘‘ کو یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فسادات اس وقت شروع ہوئے جب ایغور اقلیتی مسلمانوں کے گروپ نے بے قصور دیہاتیوں کی ہلاکت کے خلاف بطورِ احتجاج سرکاری دفاتر اور پولیس اسٹیشن کی سمت مارچ کیا۔ رابعہ قدیر نے کہا کہ پولیس نے تقریباً احتجاجیوں کو گولی مارکر ہلاک کردیا۔ انسٹیٹیوٹ آف گلگت بلتستان اسٹڈیز کی صدر ایس ایچ سِرینگ نے فیس بُک پر لکھا کہ چین کے یارکند علاقہ میں ایغور مسلمانوں کا اجتماعی قتل عام کیا جارہا ہے۔ سِرینگ پاکستانی مقبوضہ گلگت بلتستان میں پیدا ہوئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک اندازہ کے مطابق یہاں ہلاک ہونے والے مسلمانوں کی تعداد 2,000 تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے بطورِ طنز یہ بھی لکھا کہ فکرمندی کی کوئی بات نہیں کیونکہ یہودی یہ کارروائی نہیں کررہے اور عرب مسلمان قتل نہیں ہورہے ہیں۔