بیجنگ 3 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) چین کے جنوب مغربی پہاڑی صوبہ ینان میں آئے ایک طاقتور زلزلہ کے نتیجہ میں زائد از 367 افراد ہلاک اور 2000 زخمی ہوگئے ہیں۔ زلزلہ کے نتیجہ میں کئی مکانات منہدم ہوگئے ۔ چینی حکام کی جانب سے بڑے پیمانے پر راحت اور امدادی کام شروع کردئے گئے ہیں۔ زہاؤٹونگ کے علاقہ میں کئی عمارتیں منہدم ہوگئیں اور بچاؤ ٹیمیں اور عام شہری وہاں ملبہ کے نیچے زندہ بچنے والوں کی تلاش میں مصروف ہوگئے ہیں۔ چین کے سرکاری خبر رساں ادارے زنہوا نے کہا کہ کم از کم 367 افراد ہلاک اور 1881 زخمی ہوگئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار بچاؤ کاموں میں مصروف عہدیداروں کے حوالے سے دی گئی ہیں۔ اقوام متحدہ کے جیالوجیکل سروے نے زلزلہ کی شدت 6.1 بتائی ہے ۔ زنہوا نے بتایا کہ کئی عمارتوں کو زلزلہ سے نقصان ہوا ہے اور ہلاکتوں اور زخمیوں کے تعلق سے مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں ۔
سرکاری ٹی وی کے فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ اپنے مکانات سے نکل کر گلیوں میں کھڑے ہو رہے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ زلزلہ کی شدت سے کئی مکانات کی دیواروں میں شگاف آگیا ہے ۔ کئی علاقہ میں برقی منقطع ہوگئی ہے ۔ سوشیل میڈیا پر کئی مکانات کی دیواروں میں آئے شگاف کی تصاویر بھی پیش کی گئیں۔ ایک اور شہری نے بتایا کہ یہاں صورتحال شدید بمباری کے بعد میدان جنگ جیسی ہوگئی ہے ۔ بعض افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے اتنی شدت کے جھٹکے پہلے محسوس نہیں کئے تھے ۔ اس میں سب کچھ تہس نہس ہوگیا ہے ۔ سب سے زیادہ تباہی لوڈیان کاؤنٹی میں آئی ہے جہاں 122 افراد ہلاک اور 180 لاپتہ ہیں جبکہ 1,300 افراد زخمی بتائے گئے ہیں۔
پڑوسی اضلاع سے مزید ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ یہاں برقی منقطع ہوگئی ہے اور مواصلاتی رابطہ بھی منقطع ہوگیا ہے ۔ سرکاری میڈیا میں کہا گیا ہے کہ تقریبا 2,500 فوجیوں کو زلزلہ سے متاثرہ علاقہ میں روانہ کردیا گیا ہے تاکہ وہاں راحت اور امدادی کام تیزی سے کیا جاسکے ۔ 392 خصوصی امدادی ماہرین بھی روانہ کئے گئے ہیں۔ امدادی کام کاج میں مصروف عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس نعشوں پر توجہ دینے کا وقت نہیں ہے وہ ملبہ میں زندہ بچنے والوں کی تلاش میں اور زخمیوں کی امداد میں مصروف ہیں۔ اس طاقتور زلزلہ کے ڈھائی گھنٹوں کے بعد ایک اور جھٹکا محسوس کیا گیا جس کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی ہے ۔ علاقہ میں شدید بارش کے بھی اندیشے ہیں جن سے راحت اور امدادی کام متاثر ہوسکتے ہیں۔