چین میں ڈرون کو مار گرانے والے لیزر سسٹم کی تیاری

بیجنگ ۔ 5 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) آج کل دنیا بھر میں ڈرونس کی اہمیت بڑھتی جارہی ہے ۔ اسے جہاں دشمن کے ٹھکانوں کاپتہ لگاکر نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے وہیں زرعی شعبہ اور کاروباری مقاصد کیلئے بھی استعمال میں لایا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ جلسے جلوسوں ریالیوں اور مظاہروں کی نگرانی اور لڑائی جھگڑؤں ، فرقہ وارانہ فسادات و نسلی تصادم سے متاثرہ مقامات کی نگرانی کیلئے بھی ڈرون کا استعمال عام ہوگیا ہے۔ میڈیا کے ادارے اہم تقاریب کی رپورٹنگ کیلئے ڈرون استعمال کرنے لگے ہیں۔ اس کے باوجود ڈرونس اپنی جاسوسی خصوصیات اور ہلاکت خیزی کیلئے بہت زیادہ بدنام ہیں۔ بہرحال یہ قانون فطرت ہے کہ جو چیز تباہی کیلئے تیار ہوتی ہے اس کی تباہی کا بھی سامان کیا جانا ہے ۔ ایسے ایجادات سامنے آئے ہیں جو تباہ کن چیزوں یا ایجادات کیلئے بھی تباہی کا باعث بن جاتے ہیں۔

چنانچہ پاکستان ، افغانستان ، یمن ، سوڈان وغیرہ میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی جانب سے استعمال کئے جارہے ڈرونس کو تباہ کرنے کیلئے چین نے ایک ایسی لیزر مشین تیار کرلی ہے جو کم بلندی پر پرواز کرنے والے ڈرونس اور چھوٹے حجم کے مختلف طیاروں کو ان کے مقام کی نشاندہی کے اندرون 5 سکینڈس میں تباہ کردیتی ہے ۔ دو کیلومیٹر فاصلہ تک مار کرنے والی اس مشین کی تیاری نے امریکی و اسرائیلی حلقوں میں ہلچل مچادی ہے ۔ اس غیرمعمولی مشین کی تیاری کا انکشاف چین کی خبررساں ایجنسی ژنہوا نے دی ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ چینی دفاعی سائنسدانوں اور انجینئروں کی کوشش کے نتیجہ میں چین نے ایک ایسا لیزر اسلحہ نظام تیار کیا ہے جو کم بلندی پر پرواز کرنے والے ہلکے ڈرونس کو مار گراسکتا ہے ۔ ژنہوا نے چائنا اکیڈیمی آف انجینئرنگ فزکس (CAEP) کے حوالہ سے لیزر اسلحہ نظام کے بارے میں معلومات منظرعام پر لائی ۔