چین میں غرقاب کشتی کو نکال لیا گیا ، مہلوکین کی تعداد 400

جیان لی 6 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) چین میں ایک کشتی غرقاب ہونے کے واقعہ میں اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 400 کے قریب پہونچ گئی ہے جبکہ بچاؤ اور امدادی کاموں میں مشغول ٹیموں کو سینکڑوں نعشیں دستیاب ہوئی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ بچاؤ کاموں میں مصروف افراد نے غرش کشتی کو نکالنے میں کافی جدوجہد کے بعد کامیابی حاصل کی تھی ۔ عہدیداروں نے کہا کہ یہ صوبہ میں گذشتہ سات دہائیوں میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز بحری حادثہ تھا ۔ اس حادثہ کے بعد مزید 100 افراد کے حشر کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ سرکاری خبر رساں ادارے زنہوا نے بتایا کہ مہلوکین کی تعداد 400 کے قریب پہونچ گئی ہے ۔ یہ بحری جہاز 456 افراد کے ساتھ سفر پر تھا کہ یکم جون کو پیش آئے حادثہ میں غڑقاب ہوگیا ۔ اس بحری جہاز کو کل سطح سمندر سے نکال لیا گیا تھا اور اسے بحال کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ کشتی غرقاب ہونے کے اس حادثہ میں صرف 14 افراد بچنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔
جبکہ سیاحوں میں اکثریت ضعیف افراد کی تھی۔

گذشتہ تین دنوں کے دوران غوطہ خوروں کی جانب سے غرقاب کشتی میں ہی سے زندہ بچ جانے والے افراد کا پتہ چلانے کی کوششیں کی گئی تھیں تاہم ان میں ناکامی کے بعد کشتی کو سیدھی کرتے ہوئے سطح آب پر لایا گیا جس کے بعد مزید ایک سو افراد کی نعشیں دستیاب ہوگئی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ سمندری طوفان کی لہر میں آنے کے بعد یہ جہاز غرقاب ہوگیا تھا ۔ زندہ بچ جانے والوں میں جہاز کا کپتان اور چیف انجینئر بھی شامل ہے ۔ یہ دونوں تیرتے ہوئے بچنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ یہاں تقریبا 1,200 افراد جمع ہوئے ہیں جن کے رشتہ دار اس جہاز میں غرقاب ہوئے ہیں۔ یہاں انہوں نے اپنے رشتہ داروں کو خراج پیش کیا ۔ عہدیداروں کی جانب سے نعشوں کے ڈی این اے ٹسٹ کئے جا رہے ہیں تاکہ ان کی شناخت کے بعد انہیں رشتہ داروں کے حوالے کیا جاسکے ۔ عہدیداروں نے مزید بتایا کہ اب کشتی غرقاب ہونے کے چار تا پانچ دن بعد اس میں کسی کے زندہ بچ جانے کی امیدیں بہت کم رہ گئی ہیں۔