بیجنگ 4 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) چین نے آج ہزارہا سپاہیوں اور پولیس عملہ کے علاوہ آتش فرو عملہ کو زلزلہ سے متاثرہ ینان صوبہ کو روانہ کیا ہے جہاں آئے تباہ کن زلزلہ میں اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 400 ہوگئی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ زلزلہ کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی ہے ۔ گذشتہ 14 برسوں میں اس علاقہ میں یہ سب سے شدت کا زلزلہ قرار دیا جارہا ہے ۔ اب تک مہلوکین کی تعداد 398 تک جا پہونچی ہے اور کچھ افراد ہنوز لاپتہ بتائے گئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ دوسرے قریبی شہروں زہاوٹونگ اور قوجنگ میں بھی زلزلہ کے اثرات سے کچھ عمارتوں کو نقصان پہونچا ہے ۔ ینان کے محکمہ سیول امور کے عہدیداروں نے بتایا کہ زلزلہ کے نتیجہ میں اس علاقہ سے 2,30,00 افراد کو محفوظ مقامات کو منتقل کیا گیا ہے ۔ محکمہ نے کہا کہ زلزلہ اتنی شدت کا تھا کہ کم از کم 80,000 مکانات منہدم ہوگئے ہیں اور کچھ 124,000 مکانات کو شدید نقصان ہوا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ لوڈیان کاؤنٹی میں 319 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ قیاجویا کاؤنٹی میں 66 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس شہر میں تین افراد کا پتہ بتائے گئے ہیں۔ بچاؤ کارکنوں کی جانب سے ملبہ کی صفائی کا کام تیزی سے جاری ہے تاکہ ملبہ میں اگر کوئی زندہ بچے ہیں انہیں فوری مدد اور راحت پہونچائی جاسکے ۔ حکومت چین کی جانب سے چار ہزار فوجیوں کو راحت و بچاؤ کاموں کیلئے روانہ کیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم چین مسٹر لی کیقیانگ خود متاثرہ علاقہ میں پہونچ گئے ہیں تاکہ راحت کاموں کا جائزہ لے سکیں۔ کہا گیا ہے کہ علاقہ میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجہ میں راحت کاموں پر اثر ہوا ہے ۔ علاقہ میں ٹریفک متاثر ہوگئی ہے اور دور دراز کے علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی واقع ہوگئی ہے ۔ اس علاقہ میں غذائی اجناس اور ادویات کی قلت بھی پیدا ہوگئی ہے ۔ علاقہ میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی مزید پیش قیاسی کی گئی ہے اور آئندہ چار دن تک یہ سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے ۔ ایک مقامی جھیل کے علاقہ سے بھی شہریوں کو محفوظ مقامات کو منتقل کیا جارہا ہے ۔