اسلام آباد ۔25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان J-F17نوعیت کے 110 تھنڈر لڑاکا طیارے چین سے حاصل کرے گا کیونکہ دونوں ممالک نے معاشی اور دافعی شعبوں میں باہمی تعاون کا معاہدہ کیا ہے جو دراصل صدر چین زی جن پنگ کے حالیہ دورہ پاکستان کے بعد کیا گیا ہے۔ ریڈیو پاکستان نے اطلاع دی کہ چین پاکستان کو اندرون تین سال 50 لڑاکا طیارے سربراہ کرے گا۔ دریں اثناء چین کی ایر کرافٹ صنعت کے سربراہ نے ایک چینی روزنامہ کو بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان دستخط کئے گئے معاہدہ کے مطابق پاکستان کو جملہ JF-17 110 لڑاکا طیارے سربراہ کئے جائیں گے جنہیں دفاعی اصطلاح پر تھنڈر طیارے کہا جاتا ہے جبکہ یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ مابقی 60 لڑاکا تھنڈر طیاروں کی سربراہی کب کی جائے گی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ JF-17 لڑاکا طیارے پاکستان میں بھی تیار کئے جائیں گے کیونکہ چین نے اپنی یہ ٹکنالوجی پاکستان کو منتقل کی ہے تاہم پاکستان کو لڑاکا طیاروں کی سربراہی عاجلانہ طور پر درکار ہے کیونکہ طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ پاکستان کی لڑائی شدت اختیار کرتی جارہی ہے اور چین جس تیزی کے ساتھ لڑاکا طیاروں کی تیار کرتے ہوئے ان کی سربراہی کرسکتا ہے‘ پاکستان وہ تیزی پیدا نہیں کرسکتا جس وقت صدر ژی جن پنگ نے پاکستان کا جاریہ ہفتہ دورہ کیا تھا اس وقت اُن کے ساتھ ایک خصوصی طیارہ میں JF-17 طیاروں کا ایک بیڑہ (جو آٹھ طیاروں پر مشتمل تھا) ان کے ساتھ لایا گیا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان 51 معاہدوں پر دستخط ہوئے اور اس طرح دونوں ممالک کے درمیان معاشی ترقی کا ایک نیا دو شروع ہوگا ۔ مختلف پراجکٹس کے زمروں میں جملہ 46 بلین ڈالرس پر مشتمل اکنامک کاریڈور کے نام سے معاہدہ عمل میں آیا ہے ۔ قبل ازیں یہ رپورٹس بھی گشت کردی تھیں کہ چین پاکستان کو آٹھ آبدوز سربراہ کرے گا۔