چین ، جہاں آگ سے کھیل کر مرض کا علاج کیا جاتا ہے

بیجنگ ۔ 5 جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) جسمانی امراض کے علاج کیلئے تھراپی جدید میڈیکل سائنس کا حصہ ہے مگر کیا آپ نے کبھی ’’فائر تھراپی‘‘ یعنی آگ سے کی جانے والی تھراپی کے بارے میں سنا ہے ؟ جی ہاں ! چین میں ان دنوں ایسے ہی فائر تھراپی مقبول ہے جہاں تھراپسٹ کا دعویٰ ہے کہ اس طریقہ علاج سے ذہنی تناؤ بدہضمی ، بانجھ پن حتیٰ کہ کینسر جیسے مرض کا بھی علاج کیاجاسکتا ہے ۔ چینی ذرائع ابلاغ میں اسے مریضوں کے ساتھ آگ سے کھیلنے سے تعبیر کیا جارہا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ آگ سے تھراپی کا یہ طریقہ صدیوں پرانا ہے تاہم حالیہ عرصہ میں یہ طریقہ علاج ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے ۔

اگرچہ قدیم طبی طریقہ علاج میں اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ ایک موثر طریقۂ علاج ہے۔ بات صرف اتنی ہے کہ قدیم چینی باشندوں میں اس طرح کے فائر تھراپی کا استعمال کیا جاتا رہا ہے ۔ ایک مقامی فائر تھراپسٹ ژنگ فنگاؤ کا کہنا ہے کہ انسانی تاریخ میں فائر تھراپی چوتھا انقلاب ہے اور یہ چینی اور مغربی دونوں دواؤں کا نعم البدل ہے ۔ مسٹر ژنگ فنگاؤجو بیجنگ کے ایک جھوپڑی نما کلینک میں مریضوں کو سلاکر پشت پر ایک ہربل پیسٹ لگاتے ہیں ۔ بعد ازاں اُسے توال سے ڈھک کر اس پر پانی اور شراب کا چھڑکاؤ کرتے ہیں اور سگریٹ لائٹر کے ذریعہ اوپر کے حصے کو آگ لگادیتے ہیں جہاں زعفرانی اور نیلے رنگ کے شعلے مریض کے جسم پر رقص کرتا نظر آتا ہے ۔ مسٹر ژنگ کا کہنا ہے کہ اس طریقہ علاج کو احتیار کرکے آپریشن سے محفوظ رہا جاسکتا ہے ۔