نئی دہلی ، 3 جون (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ ہندوستانی بھگوانوں کو تک چین سے درآمد کیا جارہا ہے، وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج بیان کیا کہ کس طرح اُس ملک سے ہندوستان میں آنے والی لارڈ گنیش کی مورتیوں کی آنکھیں چھوٹی سے چھوٹی ہوتی جارہی ہیں۔ پاریکر جو ’ڈیزائن اینڈ میک اِن انڈیا۔ الیکٹرانکس‘ کے موضوع پر سمینار سے مخاطب تھے، حکومت کی اس سب سے نمایاں مہم کی اہمیت کے تعلق سے اظہار خیال کررہے تھے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ انھیں اکثروبیشتر پروگراموں میں شرکت کے موقع پر تحفوں کی شکل میں بھگوانوں بالخصوص گنیش کی مورتیاں ملتی ہیں۔ ’’میں نے غور کیا کہ آج کل آنکھیں چھوٹی سے چھوٹی ہوتی جارہی ہیں۔ ایک روز میں نے اسے (مورتی کو) پلٹا کر دیکھا اور ’میڈ اِن چائنا‘ لکھا پایا ‘‘ پاریکر کے اس بات پر ویویکانندا انٹرنیشنل فاؤنڈیشن میں سامعین ہنس پڑے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستانیوں نے دیوی سرسوتی اور گنیش و دیگر بھگوانوں کے چہرے کے نقوش کا تصوراتی خاکہ راجہ روی ورما کی مصوری کی اساس پر کیا ہے۔ انھوں نے مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کے مقابل چین کی برتری کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ’’اگر یہ (رجحان) بتدریج تبدیل ہونے لگے تو متعجب نہ ہوں ۔ لہٰذا ہمیں دیوالی کے تحفوں سے لے کر ہمارے بھگوانوں کے معاملے میں ’میک اِن انڈیا‘ مہم شروع کرنی پڑے گی‘‘۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان میں بڑی تعداد میں نوجوان ہیں کیونکہ اس ملک کی آبادی بہت بڑی ہے۔