لیہہ ؍ نئی دہلی۔ 20 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) لداخ کے چومر علاقہ میں جاری تعطل آج اس وقت مزید ابتر ہوگیا جبکہ چینی فوج نے اندرون دو یوم آج دوسری مرتبہ مداخلت کاری کی۔ یہ بھی اطلاع ہے کہ اسی علاقہ میں دستبرداری کے بعد چینی فوج نے ایک اور مقام کو اپنا ٹھکانہ بنایا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے تقریباً 15 ارکان 9 گاڑیوں میں پوائنٹ 30R پہونچے۔ یہاں پہلے ہی سے 35 سپاہی موجود ہیں جنہوں نے چومر علاقہ میں ایک پہاڑی مقام کو اپنا ٹھکانہ بنا رکھا ہے۔ چومر علاقہ لداخ سے 300 کلومیٹر دور شمال مشرق میں واقع ہے۔ چین کے فوجیوں نے فوری گاڑیوں سے اُتر کر ہندوستانی فوج سے بہ مشکل 100 میٹر دور پوزیشن سنبھال لی۔ چینی فوج جمعرات کی شب یہاں سے چلی گئی تھی لیکن اس کے باوجود ہندوستانی فوج نے اپنی چوکی برقرار رکھی۔
ذرائع نے بتایا کہ چومر میں 30R پوسٹ پر پی ایل اے اور ہندوستانی فوج کی نقل و حرکت اکثر ہوتی رہتی ہے اور اس ٹھکانہ پر خصوصی نظر رکھی جاتی ہے جو ایل اے سی کا اہم حصہ ہے۔ اس مقام سے ہندوستان کو سرحد کے اُس پار چین کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے میں کافی مدد ملتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پی ایل اے کے 35 سپاہی جو واپس ہوگئے تھے، وہ آج پھر مختلف مقامات پر جمع ہوگئے ہیں۔ چین کے ہیلی کاپٹرس نے اپنے سپاہیوں کیلئے غذائی پیاکٹس گرائے لیکن اب تک ان سپاہیوں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ ہندوستانی فوج نے جمعرات کی شب چینی فوج کی دستبرداری کے بعد یہاں چوکسی بڑھا دی ہے۔ اس کے علاوہ اپنے خیمے قائم کرتے ہوئے صورتحال کا سامنا کیا جارہا ہے۔