چینی صوبہ ژنجیانگ کے عسکریت پسندوںکو معافی کی پیشکش

بیجنگ۔25مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) گڑبڑزدہ مسلم اکثریتی آبادی والے چینی صوبہ ژنجیاگ کے بنیاد پرست علحدگی پسندوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کرتے ہوئے حکومت چین نے عسکریت پسندوں کو عام معافی کی پیشکش کی اور کہا کہ اگر وہ خودسپردگی کرے تو انہیں ہلکی سزائیں دی جائیں گی ۔قانونی‘ استغاثہ اور صیانتی عہدیداروں کو ہدایت جاری کردی گئی ہے کہ شمال مغربی چینی صوبہ ژنجیاگ کے عسکریت پسندوں کو عام معافی کا اعلان کیا جائے ۔

یہ علاقہ ایغور قبائلیوں کا خودمختار علاقہ ہے اور قانون شکن دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔ سرکاری خبر رساں ادارہ ژنہوا نے کہا کہ اگر عسکریت پسند خودسپردگی کرے تو ان کی سزاؤں میں کمی کی جائے گی ۔ بیان کے بموجب عوام پر اجمتاع منعقد کرنے کسی بھی دہشت گرد گروپ میں شامل ہونے پر امتناع عائد کردیا گیاہے۔ دہشت گردی پر مبنی تشدد کرنے یا اس کیلئے اُکسانے پر بھی امتناع عائد کیا گیا ہے ۔ اگرکوئی شخص دہشت گرد سرگرمیوں کو پروان چڑھانے ‘ان کی تائید کرنے اور ان کیلئے راست یا بالواسطہ طور پر مالی امداد فراہم کرنے میں ملوث ثابت ہو تو اس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے ۔