چینی شہر ژیان میں مسلمانوں کی روایتی اِسلامی شناخت

ظہیرالدین علی خاں
ژیان ( چین ) 26 جون : نائب صدر جمہوریہ ہندوستان جناب حامد انصاری چار روزہ دورہ چین پر آج شام وسطی چین کے قدیم تہذیبی شہر ژیان پہونچے ۔ جناب حامد انصاری کل جمعہ کو ژیان شہر کی تاریخی گرانڈ مسجد کا دورہ کرینگے ۔ یہ مسجد اس شہر کی شناخت کے طور پر جانی جاتی ہے ۔ 1350سال قدیم یہ مسجد لکڑی کی بنی ہوئی ہے اور یہ ایک شاہکار کہی جاسکتی ہے ۔ نائب صدر جمہوریہ ہند کے ساتھ دورہ چین پر آئے ہوئے صحافیوں نے آج شام ہی اس مسجد کا دورہ کیا اور اس کو دیکھ کر مبہوت رہ گئے ۔ اس شہر میںمسلمانوں کی آبادی بھی 20 فیصد تک ہے اور چین کے 10 ٹاپ صنعتی شہروں میں اس کا شمار ہوتا ہے ۔ یہاں کا منظر غالب مسلم آبادی والے علاقوں کی ایک بہترین تصویر پیش کرتا ہے جہاں مسلمان روایتی ٹوپی پہنے ہوئے نمازوں کی پابندی کرتے ہیں

اور یہاں کی مساجد میں ان کی خاطر خواہ تعداد دکھائی دیتی ہے ۔ اس شہر کے ہندوستان کے ساتھ قدیم روایتی تعلقات بدھ مت کی وجہ سے ہیں۔ شہر کے کچھ علاقوں میں مسلمان کثیر آبادی کے ساتھ اپنے وجود کا احساس دلاتے ہیں اور شہر کی ایک تجارتی اسٹریٹ ایسی ہے جہاں ہزاروں مسلمانوں کاروبار میں مصروف دکھائی دیتے ہیں لیکن وہ اپنی اسلامی شناخت کو بھی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ اس تجارتی اسٹریٹ میں نوادرات کی فروخت ہوتی ہے اور اس کاروبار میں مسلمان بڑی حد تک غلبہ رکھتے ہیں۔ حالانکہ دوسرے مذاہب کے ماننے والے بھی یہاں ہیں لیکن مسلمان واضح طور پر اپنے وجود کا پوری اسلامی روایات کی پاسداری کے ساتھ احساس دلانے میں کامیاب نظر آتے ہیں۔