چینی سرزمین کی حفاظت ‘چرواہوں کو ژی کی ہدایت

صدرچین ژی جن پنگ کا چرواہوں کے خاندان کو مکتوب ‘ تبتی عہدیداروں کو بھی ہدایات
بیجنگ۔29اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام) صدر چین ژی جن پنگ نے تبتی نوآبادی کے چرواہوں کو جو اروناچل پردیش کی سرحد سے متصل آبادی ہے کہا کہ چینی سرزمین کی حفاظت کرنے کیلئے اپنی داغ بیل ڈالیں اور اپنے آبائی قصبے کو ترقی دینے پر توجہ مرکوز کریں ۔ انہوں نے کہا کہ سرزمین پر امن کے بغیر لاکھوں خاندانوں کی پُرامن زندگیاں ناممکن بن جائیں گی ۔ ژی جن پنگ نے اپنی دوسری پانچ سالہ میعاد کا آغاز کیا ہے ۔ وہ چین کی برسراقتدار کمیونسٹ پارٹی کی کانگریس کے دوسری میعاد کیلئے صدر چن لئے گئے ہیں ۔انہوں نے تبت میں لنزے کاؤنٹی میں ایک چرواہا خاندان کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوب مغربی چین کے خودمختار تبتی علاقہ میں اپنی داغ بیل ڈالیں جو کہ سرحدی علاقہ ہے ۔ اس طرح وہ چینی سرزمین اور ان کے آبائی قصبہ کو ترقی دے سکیں گے اور اس کا تحفظ کرسکیں گے ۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ ہند ۔ چین سرحدی تنازعہ 4ہزار 57 کلومیٹر حقیقی خطہ کا احاطہ کرتا ہے ۔ چین کا دعویٰ ہے کہ تقریباً دو ہزار کلومیٹر اروناچل پردیش کا علاقہ جنوبی تبت کا ہے اور چینی علاقہ ہے ۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ چین ۔ ہند سرحدی تنازعہ بیامعنی ہے کیونکہ پورا ارونا چل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے جس خاندان کو انہوں نے مکتوب روانہ کیا ہے وہ قصبہ یومائی کی ساکن ہے جو ہمالیہ کے جنوبی دامن میں آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا قصبہ ہے ‘ جہاں طویل ڈھلانیں اور ناہموار راستے نقل وحرکت کو مشکل بناتے ہیں اور یہاں زندگی بسر کرنا بھی مشکل ہوجاتا ہے ۔ صدر چین نے تسلیم کیا کہ خاندان کی کوششیں چینی سرزمین کے تحفظ کیلئے کارآمد ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے اس خاندان کی وفاداری اور وطن کو اس کی دین کیلئے اس سے اظہار تشکر کیا ۔ صدر چین مرکزی فوجی کمیشن کے سربراہ بھی ہیں جو چینی فوج کا سب سے اعلیٰ ترین عہدہ ہے ۔ انہوں نے تبتی قائدین کو بھی ایک مکتوب روانہ کیا تھا جو کل ان کے حوالے کردیا گیا ۔ صدر چین نے امید ظاہر کی کہ چرواہوں کا یہ خاندان دیگر چرواہوں کو بھی تحریک دے گا کہ سرحدی علاقہ میں اپنی جڑیں مضبوط کریں گے اور چینی سرزمین کی حفاظت کریں گے ۔اپنے آبائی قصبے کو خوشحال بنائیں گے ۔19ویں سی پی سی کانگریس کے اجلاس میں صدر چین نے کہا تھا کہ پارٹی بہتر زندگی کیلئے عوام کی رہنمائی کرتی رہے گی ۔