واشنگٹن ؍ بیجنگ۔ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اب اس بات پر غوروخوض شروع کردیا ہے کہ چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر جس کی جملہ مالیت 200 بلین ڈالرس ہوگی۔ 10% ٹیکس کی بجائے 25% ٹیکس کا نفاذ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے اوائل میں امریکہ نے 34 بلین ڈالرس کی مالیت والی چینی اشیاء پر 25% ٹیکس کا نفاذ کیا تھا جبکہ کل اس نے چین سے مزید 16 بلین ڈالرس کی اشیاء درآمد کرنے کا منصوبہ کا بھی انکشاف کیا۔ ذرائع نے ’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ اور بلوم برگ‘‘ کو یہ بات بتائی جس سے امریکہ اور چین کے درمیان تجارت کے شعبہ کے متاثر ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔ دوسری طرف چین نے بھی امریکی صدر کے ارادوں کو بھانپتے ہوئے یہ انتباہ دیا کہ چینی اشیاء پر عائد کئے جانے والے زائد ٹیکس پر چین بھی جوابی کارروائی کرنے کیلئے مجبور ہوجائے گا۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے منگل کے روز کہا کہ چین ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھا نہیں رہے گا بلکہ امریکہ کو جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چین اپنے قانونی حقوق اور مفاد کے تحفظ کیلئے امریکہ سے اپنی لڑائی جاری رکھے گا۔ یاد رہے کہ چین کی ٹیکنالوجی پالیسی سے پیدا ہوئے تنازعہ کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے سے درآمد کی گئی اشیاء پر جن کی مالیت کئی بلین ڈالرس ہے،25% ٹیکس کا نفاذ کیا ہے۔