چینائی وراجستھان کو آئی پی ایل سے معطل کیا جائے

نئی دہلی۔ 27 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے کرکٹ میں سٹہ بازی اور بٹنگ اسکینڈل معاملہ میں دور رس اثرات کے حامل اور انتہائی اہم تجاویز پیش کرتے ہوئے کرکٹ کنٹرول بورڈ سے جواب طلب کیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے آج تجویز کیا ہے کہ این سرینواسن کو بی سی سی آئی کی صدارت سے علیحدہ کرتے ہوئے ان کی بجائے سابق کرکٹر سنیل گواسکر کو یہ ذمہ داری سونپی جائے ۔ یہ تبدیلی بٹنگ اور اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں عدالت کے قطعی فیصلہ تک کیلئے تجویز کی گئی ہے ۔ علاوہ ازیں عدالت نے یہ بھی تجویز کیا ہے کہ بٹنگ اسکینڈل میں توجہ کا مرکز رہنے والی دو ٹیموں چینائی سوپر کنگس اور راجستھان رائلس کو تحقیقات مکمل ہونے تک آئی پی ایل 7 سے علیحدہ کردیا جائے ۔ آج جب عدالت میں اس کیس کی سنوائی شروع ہوئی سرینواسن کے وکلا نے بتایا کہ ان کے موکل عدالت میں تحقیقات کی تکمیل تک بی سی سی آئی کی صدارت سے مستعفی ہونے کو تیار ہیں۔ دو رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس اے کے پٹنائک نے کہا کہ سرینواسن کی بجائے ہم چاہتے ہیں کہ تجربہ کار کرکٹر سنیل گواسکر کو یہ ذمہ داری سونپی جائے

اور وہ بی سی سی آئی کی صدارت سنبھالیں۔ سپریم کورٹ نے منگل کو اپنی سماعت میں سرینواسن سے کہا تھا کہ وہ تحقیقات کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تکمیل کو یقینی بنانے اپنے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں۔ سرینواسن کے داماد گروناتھ میاپن بٹنگ اور اسپاٹ فکسنگ کے کیس میں ملزم ہیں ۔ سپریم کورٹ نے آج یہ بھی تجویز کیا کہ سرینواسن کی کمپنی انڈیا سمنٹس کے کسی بھی ملازم کو بی سی سی آئی سے وابستہ نہیں رکھا جانا چاہئے ۔آئی پی ایل 7 ٹورنمنٹ 16 اپریل سے شروع ہونے والا ہے ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ اور بٹنگ اسکینڈل میں عبوری فیصلے کا کل اعلان کیا جاسکتا ہے ۔ قبل ازیں بی سی سی آئی نے سپریم کورٹ میں یہ تجویز پیش کی تھی کہ جو کوئی سابقہ تحقیقاتی مڈگل کمیٹی کی رپورٹ میں ماخوذ کئے گئے ہیں ان کیخلاف تادیبی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ جسٹس پٹنائک نے سرینواسن کیخلاف سخت الفاظ بھی استعمال کئے اور کہا کہ وہ بی سی سی آئی کی صدارت سے مستعفی کیوں نہیں ہو رہے ہیں۔ سابق کرکٹر سنیل گواسکر نے کہا کہ عدالتی احکام پر عمل کرتے ہوئے وہ خوشی اور اعزاز محسوس کرینگے، وہ صدارتی ذمہ داری سنبھالنے کیلئے تیار ہیں۔