چیف منسٹر کے عہدہ پر پاریکر کی برقراری ظالمانہ اقدام

بیمار شخص پر زبردستی عہدہ مسلط کرنا غیر انسانی ، سامنا کا اداریہ
ممبئی ۔ 25 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے اپنی حریف کو ’علیل‘ منوہر پاریکر کو گوا کی چیف منسٹر کی حیثیت بدستور برقرار رکھنے کے مسئلہ پر آج سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کو بی جے پی کی ’ظالمانہ اور غیر انسانی سیاست‘ قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ بی جے پی گوا میں اقتدار سے محرومی کے اندیشوں سے خوفزدہ ہو رہی ہے ۔ شیوسینا نے دعویٰ کیا کہ پاریکر کے غیاب سے اس ساحلی ریاست (گوا) میں نراج اور افراتفری پیدا ہوگئی ہے اور بی جے پی اس مسئلہ پر فکرمند ہے کہ پاریکر کی جگہ لینے کیلئے اس کے پاس کوئی مناسب شخص نہیں ہے۔ گوا کے چیف منسٹر 62 سالہ پاریکر کو لبلبہ کے علاج کے لئے دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس (ایمس ) میں شریک کیا گیا ہے۔ شیوسینا نے اپنے ترجمان روزنامہ ’سامنا‘ کے اداریہ میں لکھا ہے کہ ’’پاریکر گوا میں نہیں ہے، وہ دہلی کے ایک ہاسپٹل میں کینسر کا علاج کروا رہے ہیں ۔ چیف منسٹر کے غیاب میں ریاستی انتظامیہ ٹھپ ہوچکا ہے‘‘۔ پاریکر کو چیف منسٹر کے عہدہ پر برقرار رکھتے ہوئے حکومت چلانا نہ صرف گوا بلکہ اُن (پاریکر) کے ساتھ بھی ناانصافی ہے۔ اُن پر زبردستی عہدہ مسلط کرنا غیر انسانی اور ظالمانہ سیاست ہے۔