چیف منسٹر کے سی آر کے لیے ’ 6 ‘ کا ہندسہ لکی۔ واستو ، علم نجوم اور علم الاعداد پر کے سی آر کا یقین

حیدرآباد ۔ 6 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر تلنگانہ و صدر تلنگانہ راشٹریہ سمیتی (ٹی آر ایس ) مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ علم نجوم پر بہت زیادہ اعتقاد رکھتے ہیں اور علم نجوم کے مطابق 6 کا ہندسہ ان کے لیے بہت مبارک ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے 6 ستمبر کو جو ان کا لکی نمبر بھی ہے کابینہ کا اجلاس طلب کیا اور اسی اجلاس میں اسمبلی تحلیل کرنے کی گورنر سے سفارش بھی کی ۔ گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کرتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر نے انہیں کابینہ کی سفارش سے واقف کروایا جس پر کابینہ کی سفارش گورنر نے منظور بھی کرلی ہے ۔ اب کے سی آر ریاست کے کارگزار چیف منسٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے ۔ کے سی آر کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ سیاسی فیصلوں میں وہ علم الاعداد اور واستو میں یقین رکھتے ہیں ۔ انہوں نے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کئی ایک پیچیدہ یگنا بھی کروائے جن میں اپاتھا چندی پاگا بھی شامل ہیں جس میں ایک نہیں دو نہیں بلکہ 1000 پجاریوں نے تقریبا 10 دنوں تک حصہ لیا ۔ خراب واستو کے شک میں چیف منسٹر کے سی آر نے ریاستی سکریٹریٹ میں گذشتہ 4 سال 3 ماہ 4 دن کے عرصہ کے دوران قدم بھی نہیں رکھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ نجومیوں اور ماہرین واستو نے انہیں پانی سے دور رہنے کا بھی مشورہ دیا تھا اور حسن اتفاق سے سکریٹریٹ حسین ساگر سے بالکل قریب ہے ۔ چیف منسٹر نے منفی اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے اپنے دفتر اور رہائشی عمارتوں کے ڈیزائن و تزئین نو کے لیے ایک سرکاری آرکیٹکٹ اور واستو کے ماہر کا تقرر بھی عمل میں لایا تھا ۔ کے سی آر نے بیگم پیٹ میں واقع کیمپ آفس کی واستو کے مطابق تزئین نو کی اور واستو کے مطابق ہی ایک عالیشان دفتر و رہائشی عمارت پرگتی بھون کی تعمیر کروائی جس پر بتایا جاتا ہے کہ 50 کروڑ روپئے کے مصارف آئے ۔ پرگتی بھون میں ہی چیف منسٹر اعلیٰ سرکاری عہدیداروں اور عوام سے ملاقات کیا کرتے ہیں ۔ ٹی آر ایس لیڈر کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ وہ ہمیشہ سے اپنی سیاسی مہم یا انتخابی مہم کا آغاز ضلع سدی پیٹ کے کونائی پلی میں واقع وینکٹیشورا مندر میں پوجا کے بعد کرتے ہیں ۔ جمعہ یعنی 7 ستمبر کو صبح وہ اسی مندر میں پوجا کریں گے اور حسنیٰ آباد میں پرجلا آشیرواد سبھا سے خطاب کریں گے ۔ کے سی آر نے اپنی حکومت میں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے متعدد منادر کو سونے کے زیورات پیش کئے ۔ جن کی مالیت کروڑہا روپئے بتائی جاتی ہے ۔۔