100دن کی تکمیل کے باوجود وعدے وفا نہ ہوسکے، صدر تلنگانہ پی سی سی پنالہ لکشمیاکا الزام
حیدرآباد ۔ 13 ستمبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر پنالہ لکشمیا نے ٹی آر ایس حکومت کے 100 دن کی تکمیل کے باوجود کسانوں اور مجاہدین تلنگانہ کے ارکان خاندان کو اعتماد میں نہ لینے پر ان سے معذرت خواہی کرنے کا چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ سے مطالبہ کیا۔ کل کانگریس کی جانب سے منظم کردہ احتجاج کامیاب ہونے کا دعویٰ کیا۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی کو مایوس کن بتایا۔ کسان مسائل سے دوچار ہیں۔ انہیں اعتماد میں نہ لینے کی وجہ سے کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور میں کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے کا وعدہ کیا گیا۔ حکومت کے 100 دن مکمل ہونے کے باوجود چیف منسٹر نے ایک وعدے کو بھی پورا نہیں کیا مگر 174 کسانوں نے خودکشی کرتے ہوئے اپنی جان دی ہے۔ مسٹر پنالہ لکشمیا نے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو وعدوں پر عمل آوری نہ ہونے پر کسانوں سے معذرت خواہی کرنے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی تلنگانہ کیلئے جان کی قربانی دینے والے افراد کے ارکان خاندان سے بھی معذرت خواہی کرنے کا چیف منسٹر سے مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں طلبہ اور نوجوانوں کا اہم رول ہے۔ سینکڑوں طلبہ نے قربانی دی ہے۔ ان قربانیوں اور تلنگانہ کے جذبہ اور 60 سالہ تحریک کا جائزہ لینے کے بعد ہی صدر اے آئی سی سی مسز سونیا گاندھی نے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دیا ہے۔ ٹی آر ایس حکومت نے مجاہدین کے ارکان خاندان کو معاوضہ دینے کابینہ اجلاس میں منظوری بھی دی تاہم اس پر آج تک کوئی عمل آوری نہیں ہوئی ہے۔ ایمپلائز سے کئے گئے وعدے کو بھی ہنوز پورا نہیں کیا گیا۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے ایمسیٹ کونسلنگ کے معاملے میں بار بار تنازعہ پیدا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے طلبہ کی زندگیوں سے کھلواڑ نہ کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ مسٹر پنالہ لکشمیا نے چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی جانب سے کام نہ کرنے والے سرپنچوں کو گھر بھیجانے کے ریمارکس کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سرپنچس عوام کے راست منتخب نمائندے ہوتے ہیں۔ انہیں گھر بھیجانے کا اختیار چیف منسٹر کو کس نے دیا ہے۔