چیف منسٹر کے دورۂ چین پر 2 کروڑ کے مصارف

حیدرآباد۔ 3 ستمبر (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ اس وقت شدید خشک سالی سے دوچار ہے اور یہاں کے عوام کی کثیر تعداد نقل مکانی پر مجبور ہے۔ ایسے میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے دورۂ چین پر 2 کروڑ روپئے صرف کئے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ آئندہ ہفتہ چین کا دورہ کریں گے۔ اس دورہ سے سرکاری خزانہ پر نہ صرف 2 کروڑ روپئے کا بوجھ پڑے گا بلکہ چیف منسٹر ایک کرایہ کے طیارہ سے چین جائیں گے۔ 8 ستمبر سے شروع ہونے والے 9 روزہ دورہ کیلئے خانگی کمپنی کے ایک طیارہ کو کرایہ پر حاصل کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر سوئٹزرلینڈ کے عالمی معاشی فورم کی جانب سے چین کے شہر ڈالین میں منعقد ہونے والی نیو چمپینس 2015ء کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ چیف منسٹر کے دفتر نے اطلاع دی ہے کہ کے چندر شیکھر راؤ 8 ستمبر سے 16 ستمبر تک دورہ کے دوران چارٹرڈ فلائیٹ CRJ-100 استعمال کریں گے۔ اس کے لئے خصوصی احکامات جاری کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ انفراسٹرکچر اینڈ انویسٹمنٹ ڈپارٹمنٹ نے جی او جاری کرتے ہوئے طیارہ کرایہ پر لینے کی اجازت دی۔ تلنگانہ اسٹیٹ ایوئیشن کارپوریشن لمیٹیڈ کے جوائنٹ مینیجنگ ڈائریکٹر نے اطلاع دی کہ چیف منسٹر کے فضائی سفر کے لئے طیارہ کا انتظام کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر کے ہمراہ وفد کے ارکان بھی سفر کریں گے۔ طیارہ کرایہ کیلئے حکومت نے 2.03.84.000 روپئے منظور کئے ہیں۔ چیف منسٹر کے دورۂ چین کا فیصلہ اُس وقت کیا گیا جب ریاست کو شدید خشک سالی کا سامنا ہے ۔ اس کے باعث تلنگانہ کے کئی باشندے دیگر اضلاع کو منتقل ہورہے ہیں۔ ایسی صورتحال 2000ء کے اوائل میں بھی دیکھی گئی تھی جب تلنگانہ کے کئی اضلاع سے شہریوں کی بڑی تعداد دیگر ریاستوں کے بڑے شہروں کو نقل مکانی کررہی تھی۔ تلنگانہ میں مسلسل دوسرے سال بھی شدید خشک سالی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ فصلیں تباہ ہوگئی ہیں، کسان بوجھ تلے دب رہے ہیں، بیروزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے، مرکز کا ضامن روزگار پروگرام بھی ناکام ہوگیا ہے۔ خاص کر تلنگانہ کے اضلاع محبوب نگر، میدک، نلگنڈہ اور عادل آباد میں کسانوں اور دیگر کو مجبوراً گھر بار چھوڑ کر روٹی روزی کیلئے دوسری ریاستوں کو جانا پڑ رہا ہے۔