نتائج کے بعد قطعی تاریخ کا اعلان،ٹی آر ایس قائدین کو مسلمانوں کے احتجاج کا اندیشہ
حیدرآباد ۔ 21۔ مئی (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے ہر سال دی جانے والی دعوت افطار توقع ہے کہ 28 مئی کو ہوگی۔ چیف منسٹر کے دفتر نے محکمہ اقلیتی بہبود کو اطلاع دی ہے کہ 28 مئی متوقع تاریخ رہے گی ۔ تاہم قطعی طور پر تصدیق 23 مئی کو انتخابی نتائج کے بعد کی جائے گی ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ لوک سبھا انتخابات اور پھر مجالس مقامی کے انتخابات کے سلسلہ میں ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے سبب چیف منسٹر کے دعوت افطار میں تاخیر ہورہی ہے۔ 23 مئی کو لوک سبھا کے انتخابی نتائج کا اعلان ہوگا جبکہ مجالس مقامی کے نتائج 27 مئی کو جاری کئے جائیں گے ۔ اس طرح چیف منسٹر نے 27 مئی کے بعد کی تاریخ طئے کی ہے تاکہ انتخابی ضابطہ اخلاق سے بچا جاسکے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مرتبہ دعوت افطار لال بہادر اسٹیڈیم میں ہوگی ۔ گزشتہ دو برسوں سے دعوت افطار کا اہتمام نظام کالج کے بجائے لال بہادر اسٹیڈیم میں کیا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ افطار کے انتظامات کے سلسلہ میں ٹنڈر کو منظوری دے دی گئی تاہم کمپنی سے کہا گیا کہ وہ تیاریوں کا آغاز قطعی تاریخ کے اعلان کے بعد کرے۔ دوسری طرف چیف منسٹر کی دعوت افطار کے بائیکاٹ کے سلسلہ میں مسلم جماعتوں اور تنظیموں کی جانب سے سوشیل میڈیا پر مہم میں شدت پیدا ہوچکی ہے۔ عنبرپیٹ میں مسجد یکخانہ کی شہادت کے خلاف مسلمانوں میں ناراضگی پائی جاتی ہے اور حکومت کی جانب سے دوبارہ تعمیر کے تیقن کے بجائے مسجد کے وجود سے انکار کے سبب مسلم تنطیموں نے چیف منسٹر کی افطار کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے ۔ مسجد یکخانہ کے سلسلہ میں مسلمانوں میں ناراضگی کو دیکھتے ہوئے ٹی آر ایس کے بعض گوشے دعوت افطار کے اہتمام کی مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ 4 تا 5 ہزار افراد کی اس دعوت میں اگر کوئی مسجد کی تعمیر کیلئے چیف منسٹر سے مطالبہ کر بیٹھے تو کے سی آر کیلئے الجھن کی کیفیت پیدا ہوجائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ دعوت افطار کے انعقاد کے سلسلہ میں چیف منسٹر اپنی حلیف جماعت کے قائدین سے مشاورت کریں گے ۔ چیف منسٹر کے دفتر نے اگرچہ متوقع تاریخ کے طور پر 28 مئی کو مقرر کیا ہے، تاہم پولیس ، جی اے ڈی اور دیگر محکمہ جات نے انتظامات کی تیاریوں کا آغاز کردیا۔