محکمہ اقلیتی بہبود کی بدنظمی آشکار، غیراہم افراد کو وی آئی پی کارڈس
حیدرآباد۔/25جون، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دعوت افطار کے سلسلہ میں یوں تو تمام محکمہ جات کو دعوت نامے روانہ کئے جارہے ہیں لیکن اقلیتوں کیلئے قائم کردہ سدھیر کمیشن آف انکوائری کو نظرانداز کردیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ کمیشن کی جانب سے دعوت ناموں کے بارے میں توجہ دینے کے بعد صدرنشین کے نام پر صرف ایک دعوت نامہ لمحہ آخر میں روانہ کیا گیا جبکہ کمیشن کے 3 مسلم ارکان ہیں جن کے لئے کوئی دعوت نامہ نہیں ہے۔ کمیشن کے ارکان کا رتبہ حکومت کے سکریٹری کے برابر ہوتا ہے لیکن انہیں نظرانداز کرتے ہوئے محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں نے اپنی بدنظمی کا ثبوت دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گذشتہ سال کمیشن کو پروٹوکول کے اعتبار سے دعوت نامے روانہ کئے گئے تھے تاہم اس بات نہ صرف پروٹوکول کو نظرانداز کردیا گیا بلکہ اقلیتوں کے ایک اہم ادارہ کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔ جس طرح کمیشن کو مسلمانوں کے بارے میں اعداد و شمار فراہم کرنے میں سرکاری محکمہ جات تساہل برت رہے ہیں اسی طرح دعوت افطار کے دعوت نامے کے معاملہ میں بھی کمیشن کو نظرانداز کردیا گیا۔ دعوت ناموں کی تقسیم کے سلسلہ میں کئی غیر اہم افراد کو اہم شخصیتوں کے انکلوژرس کے کارڈز حوالے کرنے کی شکایات ملی ہیں۔