چیف منسٹر کا بلڈنگ فیس سے استثنیٰ کا اعلان ، عہدیداروں کی فائیل یکسوئی میں تاخیر

عمارات حج ہاوز سے متصل کامپلکس کی تعمیر سے وقف آمدنی میں اضافہ ، جلال الدین اکبر کی حکومت کو توجہ دہانی
حیدرآباد۔ 22۔ ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حج ہاؤز سے متصل زیر تعمیر کامپلکس کو بلڈنگ فیس سے مستثنیٰ کرنے کا اعلان کیا لیکن مختلف محکمہ جات کی جانب سے اس سلسلہ میں متعلقہ فائل کی یکسوئی میں تاخیر کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر نے 15 ستمبر کو عازمین حج کے دوسرے قافلے کو وداع کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ حکومت حج ہاؤز سے متصل کامپلکس سے بلڈنگ فیس وصول نہیں کرے گی۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ وہ دوسرے ہی دن اس سلسلہ میں فائل کو منظوری دیں ۔ چیف منسٹر نے گریٹر حیدرآباد مجلس بلدیہ کے حکام کو بھی ہدایت دی تھی کہ وہ اس معاملہ کی فوری یکسوئی کریں۔ تاہم بتایا جاتا ہے کہ ابھی تک متعلقہ فائل کو بلدی نظم و نسق محکمہ کی منظوری حاصل نہیں ہوئی جوکہ ناگزیر ہیں۔ بلڈنگ فیس سے استثنیٰ کی صورت میں وقف بورڈ کو 4 کروڑ 7 لاکھ روپئے کی بچت ہوگی جو کامپلکس کی تعمیر میں خرچ کی جاسکتی ہے۔ مجلس بلدیہ کے حکام نے بلڈنگ فیس کی ادائیگی کے سلسلہ میں وقف بورڈ کو نوٹس جاری کی تھی۔ چیف منسٹر کے اعلان کے دوسرے ہی دن محکمہ اقلیتی بہبود نے اس سلسلہ میں فائل تیار کرتے ہوئے چیف منسٹر کے دفتر روانہ کردیا۔ تاہم بتایا جاتا ہے کہ فائل بدستور چیف منسٹر کے دفتر میں زیر التواء ہے اور وہاں سے کلیئرنس کے بعد ہی دیگر محکمہ جات کارروائی کے مجاز ہیں۔ سات منزلہ کامپلکس کی تعمیر کے سلسلہ میں ابھی تک تقریباً 11 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے جو اہم اوقافی اداروں کے فنڈس کا حصہ ہے۔ وقف بورڈ اور محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے متعلقہ فائل کی فوری یکسوئی کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ کامپلکس کی تعمیر کا کام جلد مکمل ہوسکے۔ اسپیشل آفیسر وقف بورڈ جناب جلال الدین اکبر نے اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے دفتر کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کامپلکس کی تعمیر سے وقف بورڈ کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔