حیدرآباد /2 جنوری (سیاست نیوز) سابق صدر پردیش کانگریس ڈی سرینواس نے ریاستی وزیر ڈی سریدھر بابو کے جذبہ کا احترام کرتے ہوئے انھیں مستعفی نہ ہونے کا مشورہ دیا۔ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کانگریس ہائی کمان کے اعتماد سے محروم ہو چکے ہیں، جب کہ تلنگانہ مسودہ بل پر بحث سے قبل سریدھر بابو کا وزارتی قلمدان کی تبدیلی نامناسب ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر 23 جنوری تک چیف منسٹر کانگریس پارٹی میں رہے تو 2014ء کے عام انتخابات تک وہ چیف منسٹر کے عہدہ پر برقرار رہیں گے، تاہم موجودہ حالات میں انھوں نے تلنگانہ قائدین کو صبر و تحمل کا مشورہ دیا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کے معاملے میں اپنے عہد کی پابند ہے،
لہذا تلنگانہ کے کانگریس قائدین اور کارکنوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ہر حال میں علحدہ ریاست کی تشکیل ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ اگر اسمبلی میں متحدہ آندھرا کی قرارداد منظور ہوئی، تب بھی تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں کوئی رکاوٹ نہیں پیدا ہوگی۔ انھوں نے بدعنوانیوں کے معاملے میں صدر تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈو کو نمبر ون قرار دیا اور سونیا گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں پر سستی شہرت کے حصول کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے عہدوں کی قربانی دیتے ہوئے صرف عوامی خدمت کو ترجیح دی اور ملک میں سیکولرازم کے فروغ کے علاوہ دو مرتبہ کانگریس زیر قیادت یو پی اے کو اقتدار تک پہنچانے میں اہم رول ادا کیا۔