چیف منسٹر پر مخالف تلنگانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام

حیدرآباد۔/10جنوری، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے ڈپٹی فلور لیڈر ہریش راؤ نے چیف منسٹر کرن کمار ریڈی پر مخالف تلنگانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں پیدائش اور افزائش کے باوجود کرن کمار ریڈی سیما آندھرا کی تائید اور تلنگانہ کی مخالفت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی اس بات کیلئے اُلجھن کا شکار ہیں کہ ان کا تعلق اس علاقہ سے ہے۔ وہ یہ طئے نہیں کرپارہے ہیں کہ اپنا تعلق تلنگانہ سے ظاہر کریں یا سیما آندھرا سے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ اسمبلی میں تلنگانہ بل کی پیشکشی اور مباحث کے موقع پر کرن کمار ریڈی نے جو موقف اختیار کیا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سیما آندھرا یا تلنگانہ کے چیف منسٹر ہونے میں کوئی فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں۔ وہ خود اپنی سرگرمیوں کے ذریعہ سیما آندھرا چیف منسٹر ثابت کرچکے ہیں۔

انہوں نے چیف منسٹر کو اپنے رویہ میں تبدیلی کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد میں رہ کر ترقی کرتے ہوئے اس علاقہ کی مخالفت نا مناسب ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ اسمبلی میں تلنگانہ بل پر خوشگوار انداز میں مباحث کو یقینی بناتے ہوئے مقررہ مدت کے دوران بل صدر جمہوریہ کو واپس کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے مرکز سے مانگ کی کہ وہ پارلیمنٹ کے آئندہ سیشن میں تلنگانہ بل کی منظوری کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے کے اس بیان کا خیرمقدم کیا جس میں انہوں نے یقین دلایا کہ بل کی واپسی کے بعد حکومت اسے پارلیمنٹ میں پیش کردے گی۔ انہوں نے کہا کہ بل میں بعض قابل اعتراض اُمور کے سلسلہ میں پارٹی نے ترمیمات سے اسپیکر اسمبلی کو واقف کرادیا ہے تاکہ اسمبلی کی کارروائی کے حصہ کے طور پر اسے شامل کیا جائے اور صدر جمہوریہ کو بھی ان اعتراضات سے آگاہ کیا جائے۔ ٹی آر ایس بل میں شامل بعض ناقابل قبول اُمور کے بارے میں مرکز اور صدر جمہوریہ سے بھی نمائندگی کرچکی ہے۔ پارلیمنٹ میں بل کی منظوری سے قبل ترمیمات ناگزیر ہیں۔