چیف منسٹر نے دوسرے دن بھی نوٹ برائے ووٹ اسکام کا جائزہ لیا

کانگریس و تلگو دیشم حکومتوں کے دور کی بے قاعدگیوں پر بھی غور ۔ پولیس حکام کے ساتھ اجلاس
حیدرآباد 8 مئی (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے سی آر آج دوسرے دن پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس کرکے نوٹ برائے ووٹ کے علاوہ کانگریس و تلگودیشم دور حکومت میں ہوئی بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کا جائزہ لیا۔ ان کی تحقیقات کے لئے علیحدہ کمیشن تشکیل دینے پر بھی غور و خوض کیا گیا۔ آواز سے متعلق فارنسک ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ ملنے کے بعد پیر کو چیف منسٹر نے پرگتی بھون میں پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے 7 گھنٹوں تک نوٹ برائے ووٹ کے علاوہ دوسرے مقدمات کا جائزہ لیا تھا جس سے سیاسی حلقوں میں کے سی آر پر سیاسی انتقام لینے اور وزیراعظم نریندر مودی کی ہدایت پر کارروائی کرنے سازش تیار کرنے کے الزامات عائد کئے گئے تھے جس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ نے آج دوسرے دن بھی پولیس عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ تلگودیشم اور کانگریس کے دور حکومت میں ہوئی بدعنوانیوں اور اسکامس کا جائزہ لیا گیا اور اس کی تحقیقات کے لئے خصوصی کمیشن تشکیل دینے پر بھی غور و خوض کیا گیا۔ نوٹ برائے ووٹ کیس میں چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرابابو نائیڈو کو اے ون ملزم بنانے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ساتھ ہی چندرابابو نائیڈو کے اراضی اسکام عدالتوں میں زیرالتواء مقدمات اور اس کی پیشرفت پر بھی غور کیا گیا۔ کانگریس کے سابق وزراء اتم کمار ریڈی، پنالہ لکشمیا کی بدعنوانیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نے کہاکہ قانون سب کیلئے مساوی ہے۔ قانون کے مطابق قصوروار رہنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا اور قانون اپنا کام کرے گا۔ نوٹ برائے ووٹ کیس کے مسئلہ پر آج بھی چیف منسٹر تلنگانہ نے تقریباً ڈھائی گھنٹوں تک پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہ عنقریب پولیس کی 18 ہزار جائیدادوں پر تقررات ہونے والے ہیں۔ اس معاملہ میں بھی چیف منسٹر نے پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں سے مشاورت کی۔ تعلیمی اہلیت، حد عمر میں نظرثانی، اعلامیہ کی اجرائی، تحفظات پر عمل آوری اور دوسرے اُمور پر تیار کردہ رپورٹ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے چیف منسٹر کو پیش کی۔