حیدرآباد /7 اکتوبر (سیاست نیوز) ڈپٹی فلور لیڈر کونسل محمد علی شبیر نے برقی مسئلہ پر ریاستی وزیر آئی ٹی کے ٹی آر کو کھلے مباحث کا چیلنج کیا اور چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کو زبان سنبھال کر بات کرنے کا مشورہ دیا۔ آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ برقی مسائل کی ذمہ دار حکومت ہے، چیف منسٹر نے برقی قلت پر توجہ دینے کی بجائے جشن منانے پر وقت ضائع کر رہے ہیں، یہاں تک کہ خودکشی کرنے والے کسانوں سے ملاقات کرنا بھی مناسب نہیں سمجھ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ برقی پیداوار اور طلب کا جائزہ لیتے ہوئے حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے، تاہم چیف منسٹر پوری طرح ناکام ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ریاست میں برقی کی صورت حال انتہائی ابتر ہے، کسان خودکشی کر رہے ہیں اور ریاستی حکومت تماشہ دیکھ رہی ہے۔ چیف منسٹر نہ تو مرکز سے مذاکرات کر رہے ہیں اور نہ ہی پڑوسی ریاستوں سے برقی خریدنے میں دلچسپی دکھا رہے ہیں، جب کہ برقی کی قلت کے سبب زرعی شعبہ پوری طرح تباہ ہو گیا
اور کسان بہت زیادہ پریشان ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں برقی کی پیداوار اور تقسیم پر مذاکرات کے لئے تیار رہنے کا اعلان کیا اور کہا کہ زمین پر ناک رگڑنے کی نوبت کس کو آئے گی؟ اس کا فیصلہ مباحث کے بعد ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ تقسیم ریاست بل میں کرشنا پٹنم پاور پراجکٹ سے تلنگانہ کو 440 میگاواٹ برقی سربراہی کی گنجائش فراہم کی گئی ہے، مگر اسے حاصل کرنے میں چیف منسٹر ناکام ہو گئے۔ سابق ریاستی وزیر برقی نے 2004ء تا 2014ء برقی پیداوار کے لئے کانگریس دور حکومت میں برقی پیداوار کے لئے کئے گئے اقدامات پر بروچر جاری کرتے ہوئے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی، ساتھ ہی بروچر کی کاپی ریاستی وزیر آئی ٹی کے ٹی آر کو روانہ کی۔ مسٹر شبیر نے چیف منسٹر تلنگانہ کی جانب سے کانگریس قائدین کو کتے قرار دینے کی سخت مذمت کی اور استفسار کیا کہ آپ (کے سی آر) کا تعلق کس نسل سے ہے؟۔ انھوں نے کہا کہ کتوں کی نسل بھروسہ اور دوستی کی علامت ہوتی ہے، عوامی مفادات کے لئے کانگریس قائدین کچھ بھی برداشت کرنے تیار نہیں ہیں، مگر چیف منسٹر آئندہ سے ہوشیار رہیں اور اس طرح کی زبان کا استعمال نہ کریں، ورنہ کانگریس قائدین اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں۔