چیف منسٹر ریلیف فنڈ میں بے قاعدگیوں کی تردید

محکمہ مال کی وضاحت، کانگریس ارکان اسمبلی کے حلقوں میں منظوری کی تفصیلات کی اجرائی
حیدرآباد ۔ 5 ۔ نومبر (سیاست نیوز) محکمہ مال نے چیف منسٹر ریلیف فنڈ میں مبینہ بے قاعدگیوں کی اطلاعات کو بے بنیاد قرار دیا اور اس سلسلہ میں آر ٹی اے درخواست کے حوالے سے اخبارات میں شائع کی گئی خبروں کی تردید کی ۔ محکمہ مال جو چیف منسٹر ریلیف فنڈ اسکیم پر عمل آوری کرتا ہے ، اس کی جانب سے ایک وضاحت جاری کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ 23 اکتوبر کو ایک انگریزی اخبار اور نیوز چیانل میں خبر دکھائی گئی کہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ میں مبینہ طور پر بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ جی او ایم ایس 632 مورخہ 7 مئی 2005 ء کو حکومت نے چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے تحت میڈیکل اور نان میڈیکل کیسس میں مالی امداد کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری کئے۔ حکومت نے بڑے فائر ایکسیڈینٹس ، سونامی ، ژالہ باری اور دیگر آفات سماوی کو نان میڈیکل زمرہ میں شامل کرتے ہوئے امداد فراہم کرنے کو ضروری سمجھا۔ اس اسکیم کے تحت چیف منسٹر کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی نان میڈیکل کیس یا دیگر چیاریٹبل مقصد کیلئے رقم کو منظوری دیں۔ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد موجودہ قواعد کے مطابق چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے تحت منظوریاں دی گئیں۔ آر ٹی آئی کے تحت داخل کی گئی درخواست میں 2014-15 ء میں چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے استفادہ کنندگان کی فہرست مانگی گئی جس کے مطابق استفادہ کنندگان کی فہرست پیش کردی گئی ۔ وضاحت میں کہا گیا ہے کہ درخواست نے استفادہ کنندگان کے پتہ کے بارے میں نہیں پوچھا تھا۔ باوجود اس کے کہ دفتر ریونیو چیف منسٹر ریلیف فنڈ ڈپارٹمنٹ نے نام اور پتے کی تفصیلات جاری کردی۔ اسکیم کے تحت جاری کردہ تمام چیک اکاؤنٹ پے ای ہیں اور رقم استفادہ کنندگان کے اکاؤنٹ میں جمع ہوتی ہے۔ محکمہ نے بتایا کہ سان فرانسیسکو میں ہلاک ہونے والے شریمتی پی جانما کے فرزند کا تعلق تلنگانہ سے تھا اور حکومت نے ان کی ماں کی درخواست پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ایک لاکھ روپئے کی منظوری دی۔ محکمہ نے وضاحت کی کہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ کی رقم کا غلط استعمال نہیں ہوا ہے۔ محکمہ مال نے ضلع نلگنڈہ میں کانگریس ارکان اسمبلی کے حلقوں میں چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے تحت جاری کردہ رقم کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ 4 ارکان اسمبلی اتم کمار ریڈی ، این پدماوتی ، کے وینکٹ ریڈی اور کے جانا ریڈی کے حلقوں میں جملہ 1499 استفادہ کنندگان نے 6 کروڑ 3 لاکھ 93399 روپئے منظور کئے گئے ۔ اتم کمار ریڈی کے حلقہ میں 241 افراد نے 70 لاکھ 74255 روپئے ، این پدماوتی کے حلقہ میں 207 افراد نے 82 لاکھ 77500 روپئے ، کے وینکٹ کے حلقہ میں 556 افراد نے 2 کروڑ 68 لاکھ 41117 روپئے جبکہ کے جانا ریڈی کے حلقہ میں 495 افراد میں ایک کروڑ 82 لاکھ 527 روپئے منظور کئے گئے۔