چیف منسٹر دہلی کی قیام گاہ پر بی جے پی کا احتجاج

نئی دہلی ۔ 9 ۔ اپریل : ( سیاست ڈاٹ کام ) : سڑک حادثہ پر تصادم کے واقعہ کے خلاف چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کی قیام گاہ پر بی جے پی کے احتجاج پر جوابی حملہ کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی نے زعفرانی پارٹی سے استفسار کیا ہے کہ آیا وزیر اعظم نریندر مودی نے نکسلائٹس اور نراج پسندوں کی طرح احتجاج کی منظوری دی ہے اور پارٹی نے یہ اعادہ کیا ہے کہ دہلی پولیس کا کنٹرول ریاستی حکومت کے حوالے کردیا جائے ۔ سینئیر پارٹی لیڈر کمار وشواس نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں ( عام آدمی پارٹی لیڈروں ) احتجاج کرنے پر نراج پسند اور نکسلائٹس قرار دیا تھا ۔ اب وہ بی جے پی کارکنوں اور ستیش اپادھیائے کے احتجاج پر کیا تبصرہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ ستیش اپادھیائے کے احتجاج کے پس پردہ منطق کیا ہے ؟ اگر ان کا احتجاج دہلی میں امن و قانون کی بگڑتی صورتحال کے خلاف ہے تو انہیں دہلی پولیس کا کنٹرول ریاستی حکومت کے حوالے کرنے کے لیے وزیر اعظم سے نمائندگی کرنی چاہئے ۔ انہوں نے ترقی پسند حکومت کی کارکردگی میں رکاوٹ پیدا کرنے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور جو لوگ نکسلائٹس کو تعمیر اور ترقی کی سمت گامزن حکومت مخالف قرار دیا تھا اب وہی احتجاج پر اتر آئے ہیں ۔ بی جے پی کا یہ الزام ہے کہ ترکمان گیٹ کے قریب سڑک حادثہ پر تصادم کے واقعہ میں گرفتار 5 ملزمین عام آدمی پارٹی کے کارکن دہلی کے وزیر ماحولیات اور میٹامحل کے رکن اسمبلی آسیم احمد کے حامی ہیں اور یہ مطالبہ کیا کہ انہیں وزارتی عہدہ سے فی الفور ہٹادیا جائے ۔۔