خوش گمانی کے تحت اقدامات ، ماضی کے قائدین کے تجربات بدشگونی کی علامت
حیدرآباد۔/12ستمبر، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کوئی بھی قدم خوش گمانی کے تحت اٹھاتے ہیں۔ چیف منسٹر کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد انہوں نے کئی اہم فیصلے واستو اور مقدس وقت اور مقام کے تعین کے لحاظ سے کئے ہیں۔ چندر شیکھر راؤ اپنے لئے سفید رنگ کو اچھی علامت اور کامیابی کا ضامن تصور کرتے ہیں لہذا انہوں نے اپنی گاڑیوں کا رنگ بھی سیاہ سے سفید میں تبدیل کردیا ہے۔ چیف منسٹر کے قافلے میں موجود تین سیاہ فارچونر گاڑیوں کو سفید رنگ میں تبدیل کردیا گیا۔ اس طرح چیف منسٹر کا قافلہ سفید گاڑیوں پر مشتمل ہوچکا ہے۔ چیف منسٹر سفید رنگ کو امن و سلامتی کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں لہذا تلنگانہ ریاست میں مستقل امن و امان اور خوشحالی کی امید کے ساتھ انہوں نے حال ہی میں پولیس کی گاڑیوں کا رنگ بھی سفید رنگ میں تبدیل کردیا۔ اتنا ہی نہیں کے سی آر نے اپنی گاڑیوں کے قافلے کو بھی سفید کردیا ہے۔ ان کے قافلے میں موجود تین سیاہ رنگ کی گاڑیوں کی جگہ اب سفید رنگ کی گاڑیاں شامل ہوچکی ہیں۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ قافلے کی گاڑیوں کا رنگ سفید اور چیف منسٹر کے لباس کا رنگ بھی سفید لہذا لوگوں کو اس بات کا پتہ چلانے میں دشواری ہوگی کہ چیف منسٹر کس گاڑی میں سفر کررہے ہیں۔ اس کے برخلاف سیاہ رنگ کی گاڑیوں میں باآسانی پتہ چل جاتا ہے کہ چیف منسٹر کس گاڑی میں موجود ہیں۔ اس اعتبار سے سفید رنگ کی گاڑیاں چیف منسٹر کی سلامتی کی بہتر ضامن ثابت ہوسکتی ہیں۔ سابق چیف منسٹرس وائی ایس راج شیکھر ریڈی اور کرن کمار ریڈی کے دور حکومت میں چیف منسٹر کی گاڑیوں کا قافلہ سیاہ رنگ کی گاڑیوں پر مشتمل تھا جسے ٹی آر ایس قائدین بد شگونی کی علامت تصور کرتے ہیں لہذا ماہرین نے چندر شیکھر راؤ کو گاڑیوں کا رنگ تبدیل کرنے کا مشورہ دیا۔