نامزد عہدوں کے تقررات میں مساوی حصہ داری ، بی سمن ٹی آر ایس ایم پی کا بیان
حیدرآباد ۔ یکم مارچ (سیاست نیوز) ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ بی سمن نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے نامزد عہدوں پر تقررات میں اقلیتی طبقہ کو مساوی حصہ داری دیتے ہوئے اقلیت دوستی کا ثبوت دیا ہے۔ تلنگانہ بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمن نے کہا کہ چیف منسٹر جو تمام کمزور طبقات ترقی کے بارے میں فکرمند ہیں، انہوں نے سرکاری عہدوں پر تقررات میں ہر طبقہ کے ساتھ انصاف کیا ہے۔ سنہرے تلنگانہ کی تشکیل کا مقصد ہر طبقہ اور ہر شخص کے چہرہ پر خوشی اور انہیں ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے ۔ سمن نے کہا کہ 10 کارپوریشنوں میں 5 کارپوریشنوں پر مسلم قائدین کا تقرر ٹی آر ایس حکومت کا کارنامہ ہے ، جسے مسلمان کبھی فراموش نہیں کرپائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کے صدرنشین کے علاوہ دیگر عہدوں پر بھی چیف منسٹر نے اقلیتوں کو نمائندگی دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں حکومتوں نے مسلمانوں کو ووٹ بینک کی طرح استعمال کیا لیکن کے سی آر مسلمانوں کی تعلیمی اور سماجی ترقی کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کر رہے ہیں۔ اقلیتی طلبہ کیلئے 200 اقامتی اسکولس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا جو ملک بھر میں ایک ریکارڈ ہے۔ کسی بھی ریاست میں اقلیتوں کیلئے اس قدر بڑی تعداد میں اقامتی اسکولس قائم نہیں کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ غریب مسلم لڑ کیوں کی شادی کو آسان بنانے کیلئے 51000 روپئے کی امداد پر مشتمل شادی مبارک اسکیم کا آغاز کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کیلئے جو فلاحی اسکیمات شروع کی گئی ہیں ، اس سے لاکھوں ا قلیتی خاندانوں کو فائدہ ہورہا ہے ۔ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کیلئے دیگر طبقات کی طرح مسلمانوں کو بھی اوورسیز اسکیم کے دائرہ میں شامل کیا گیا ۔ سمن نے کہا کہ ریاست کی ہمہ جہتی ترقی کیلئے ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے کئے جارہے اقدامات سے اپوزیشن جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور وہ بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں۔ تلنگانہ میں ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی اور اقلیت کی آبادی 70 فیصد سے زائد ہے اور چیف منسٹر نے ان طبقات کی ترقی کیلئے کئی اسکیمات کا آغاز کیا جو انتخابی منشور میں شامل نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ مارکٹ کمیٹیوں اور دیگر نامزد عہدوں میں تحفظات کی فراہمی کے سی آر کا کارنامہ ہے۔ سمن نے کہا کہ کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ حقیقی معنوں میں ملک کی نمبر ون اور ترقی یافتہ ریاست بن جائے گی۔