چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر وزیر اعظم مودی کے خوش کن باتوں کا شکار

تلنگانہ میں تلگودیشم کو نقصان پہونچانے ٹی آر ایس کے ساتھ بی جے پی کا کھیل ، چندرا بابو نائیڈو
حیدرآباد /3 اکٹوبر ( سیاست نیوز ) قومی صدر تلگودیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تلنگانہ میں اسمبلی کے قبل از وقت انتخابات منعقد کروانے کا اہم مقصد تلگودیشم کو نقصان پہونچانے کے سواء اور کچھ نہیں ہے ۔ آج امراوتی میں مسٹر چندرا بابو نالیڈو نے ریاستی وزراء اور تلگودیشم کے بعض اہم قائدین کے ساتھ سیاسی صورتحال بالخصوص تلنگانہ میں منعقد شدنی مجوزہ اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں بعض اہم امور پر تبادلہ خیال کیا اور بتایا کہ تلگو ریاستوں کی دو اہم سیاسی پارٹیاں تلگودیشم پارٹی و تلنگانہ راشٹرا سمیتی ملکر سیاسی اعتبار سے کام کرنے پر آندھراپردیش اور تلنگانہ ریاستیں ترقی کرنے سے متعلق اظہار کرتے ہوئے صدر تلگودیشم نے تلنگانہ چیف منسٹر کو واضح اشارے دینے کے باوجود مسٹر چندرا شیکھر راؤ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خوش کن باتوں کے ذریعہ ان کی بات سے اتفاق نہیں کیا تھا ۔ پارٹی ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ قومی صدر تلگودیشم نے تازہ ترین سیاسی صورتحال اور ریاست میں ماویسٹ نکسلائیٹس کی نقل و حرکت وغیرہ پر بھی تبادلہ خیال کیا اور بتایا کہ آندھراپردیش و تلنگانہ دونوں ہی ریاستوں میں بی جے پی ، وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور جنا سینا پارٹی اپنے سیاسی مفادات کے حصول کیلئے ملکر تلگودیشم کو نقصان پہونچانے کیلئے اپنے عملی اقدامات کا آغاز کرچکی ہیں ۔ انہوں نے پارٹی قائدین و ریاستی وزراء کو مشورہ دیا کہ مذکورہ پارٹیوں کی کوششوں سے اگر چوکس نہ رہیں تو مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں ۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے مزید کہا کہ چند برسوں قبل تروپتی میں الپیری کے مقام پر جن نکسلائیٹس قائدین نے انہیں ہلاک کرنے کی کوشش کی تھی وہی نکسلائیٹ قائدین ہی ایک منصوبہ بند سازش کے ذریعہ رکن اسمبلی و سابق رکن اسمبلی کو ہلاک کرنے میں ملوث پائے جاتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ قدم قدم پر ریاست آندھراپردیش کے ساتھ مرکزی حکومت امتیاز برت رہی ہے ۔ اس اجلاس میں شریک پارٹی قائدین نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں قبل از وقت انتخابات کے ذریعہ انتخابی عمل مکمل کرکے اقتدار حاصل کرلینے کے بعد آندھراپردیش میں تلگودیشم پارٹی کو مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے ذریعہ دھکہ پہونچانے کیلئے بی جے پی اپنا کھیل کھیل رہی ہے کہ وہ مرکز میں غیر بی جے پی جماعتوںکو متحد کرکے ایک پلیٹ فارم پر لانے کیلئے مسلسل کوشاں ہیں ۔ تلنگانہ میں نوٹ کے عوض ووٹ کیس مسئلہ پر بھی غور کیا گیا اور کہا گیا کہ مرکزی حکومت کی ہدایات پر ہی تلنگانہ میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ و آئی ٹی عہدیداروں کے ذریعہ سیاسی قائدین کے مکانات پر دھاوے کرائے جارہے ہیں اور آندھراپردیش کے معاملہ میں بھی آئندہ دنوں کے دوران یعنی انتخابات سے عین قبل ایسے ہی دھاوے کروائے جانے کے وزراء نے خدشات کا اظہار کیا ۔ ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ مرکزی حکومت ریاستی چیف منسٹر وزراء اور اہم پارٹی قائدین کو ہی منصوبہ بند انداز میں نشانہ بنانے کیلئے کوشاں دکھائی دینے کا ایک اور وزیر نے اظہار کیا ۔