چیف منسٹر تلنگانہ پر شہداء تلنگانہ کی اہانت کا الزام

ٹی آر ایس حکومت ہر محاذ پر ناکام، صدر تلنگانہ پی سی سی پنالہ لکشمیا کا بیان
حیدرآباد /2 اکتوبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا نے تلنگانہ کے لئے جان قربان کرنے والوں کی توہین کا چیف منسٹر تلنگانہ پر الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے، کسانوں کے قرضہ جات کی معافی غیر یقینی صورت حال کا شکار ہے، کسانوں کو ابھی تک خریف لون نہیں ملا اور جن فصلوں کا نقصان ہوا، اس کی حکومت کی جانب سے پابجائی نہیں کی گئی اور نہ ہی کسانوں کو نئے قرضہ جات دیئے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس نہیں ہے، کیونکہ اپوزیشن جماعتوں اور رضاکارانہ تنظیموں کی جانب سے دباؤ ڈالنے کے بعد ہی حکومت کوئی کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کے پہلے کابینی اجلاس میں 1969ء کی تلنگانہ تحریک سے اب تک جان قربان کرنے والوں کو ایکس گریشیا دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا، تاہم مجاہدین کی تعداد صرف 462 بتانا بدبختی کی بات ہے۔ انھوں نے کہا علحدہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے لئے طلبہ اور نوجوانوں نے اہم رول ادا کیا اور اپنی جانوں کی قربانی بھی پیش کی۔ اس سلسلے میں کے چندر شیکھر راؤ کے بشمول ٹی آر ایس قائدین نے ہزاروں نوجوانوں کی قربانی کا اعتراف کرتے ہوئے علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد مجاہدین کے ارکان خاندان کو فی کس دس لاکھ روپئے ایکس گریشیا فراہم کرنے کا ادعا کیا تھا، تاہم اب ان کی تعداد گھٹاکر توہین کی جا رہی ہے، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے حکومت اور چیف منسٹر سے اپیل کی کہ وہ اپنے فیصلہ پر ازسرنو غور کریں اور دوبارہ تحقیقاتی رپورٹ طلب کرکے مجاہدین تلنگانہ کے ساتھ انصاف کریں۔ انھوں نے تعلیم کے درمیانی سال 5 ہزار اسکولس بند کرنے کے فیصلہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرے۔ صدر ریاستی کانگریس نے کہا کہ حکومت کے پاس کسی بھی مسئلہ کی واضح پالیسی نہیں ہے، اسی وجہ سے وہ تنازعات کا شکار ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ بتکماں تہوار کا احترام کرتے ہیں، تاہم کسی سے مشورہ کے بغیر چیف منسٹر تلنگانہ نے اس تہوار کے لئے دس کروڑ روپئے جاری کردیئے، لیکن کسانوں اور برقی کے مسائل پر کوئی دلچسپی نہیں ظاہر کی۔